مصر کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ سینائی کے علاقے میں جھڑپوں کے نتیجے میں کم ازکم چھ افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوگئے۔
سرکاری نیوز ایجنسی مینا نے ہفتے کے روز اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک فوجی افسر اور ایک پولیس اہل کار بھی شامل ہے۔
علاقے میں کشیدگی جمعے کے روز اس وقت شروع ہوئی جب کم ازکم ایک سو مسلح افراد نے سینائی کے قصبے العرش میں گھس کر ایک پولیس اسٹیشن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ حکام نے حملہ آوروں کی شناخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا لیکن عینی شاہدوں کا کہناہے کہ کچھ حملہ آوروں نے جھنڈے اٹھارکھے تھے اور وہ اسلامی نعرے لگاتے ہوئے ہوا میں گولیاں چلارہے تھے۔
سرکاری میڈیا کا کہناہے کہ سیکیورٹی فورسز نے کم ازکم چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
ہفتے کے روز مسلح افراد نے سینائی کے علاقے میں بچھی اس گیس پائپ لائن پر حملہ کیا جسے ماضی میں اسرائیل کو گیس کی فراہمی کے لیے استعمال کیاجاتا تھا۔ فروری کے بعد سے یہ اس گیس پائپ لائن پر پانچواں حملہ تھا۔
مصر کے سرکاری میڈیا نے کہاہے کہ نقاب پوش افراد نے ہفتے کے روز الشولق گیس ٹرمینل پر راکٹوں اور گرینیڈوں کے ساتھ حملہ کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے سے پائپ لائن کو نقصان پہنچا مگر چونکہ گذشتہ کچھ عرصے سے وہ زیر استعمال نہیں ہے، اس لیے اس میں گیس موجود نہیں تھی۔
ایک اور خبر کے مطابق مصر کی اپیل کورٹ نے کہاہے کہ سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف تین اگست کو مقدمے کی سماعت کنونشن سینٹر کی بجائےمصر کی پولیس اکیڈمی میں ہوگی۔
ہفتے کے روز اپیل کورٹ کے صدر عبدالعزیز عمر نے کہا کہ یہ تبدیلی سابق صدر کو سیکیورٹی کے پیش نظر کی گئی ہے۔
اگر مسٹر مبارک پر یہ الزام ثابت ہوجاتا ہے کہ انہوں نے فروری میں 18 روزہ عوامی احتجاج کے دوران پولیس کو مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی کھلی چھٹی دی تھی تو انہیں موت کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ ان مظاہروں کے دوران کم ازکم 840 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔