حماس کے ایک ترجمان نے منگل کو سامنے آنے والے اس عدالتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطین کے مقصد کے منافی ہے۔
مصر کی ایک عدالت نے فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔
منگل کو عدالت نے مصر میں حماس کے تمام دفاتر کی بند کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
حماس مصر کی اخوان المسلمین کا ایک حصہ رہ چکی ہے جسے پہلے عبوری حکومت دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف گزشتہ سال جولائی میں صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد سے کارروائیاں کرتی آرہی ہے۔
محمد مرسی اخوان المسلمین کے رکن ہیں اور انھیں حماس کے ساتھ قریبی تعاون کے سمیت دیگر الزامات کا سامنا ہے۔
مرسی ان الزامات کی تردید کرتے ہیں اور ان کا اصرار ہے کہ وہ اب بھی مصر کے جائز صدر ہیں۔
حماس کے ایک ترجمان نے منگل کو سامنے آنے والے اس عدالتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطین کے مقصد کے منافی ہے۔
حماس غزہ کی پٹی پر حکمران ہے اور وہ اس سے پار مغربی کنارے تک اسلامی ریاست تشکیل دینا چاہتی ہے۔ مغرب حماس کو دہشت گرد گروپ تصور کرتا ہے۔
منگل کو عدالت نے مصر میں حماس کے تمام دفاتر کی بند کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
حماس مصر کی اخوان المسلمین کا ایک حصہ رہ چکی ہے جسے پہلے عبوری حکومت دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف گزشتہ سال جولائی میں صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد سے کارروائیاں کرتی آرہی ہے۔
محمد مرسی اخوان المسلمین کے رکن ہیں اور انھیں حماس کے ساتھ قریبی تعاون کے سمیت دیگر الزامات کا سامنا ہے۔
مرسی ان الزامات کی تردید کرتے ہیں اور ان کا اصرار ہے کہ وہ اب بھی مصر کے جائز صدر ہیں۔
حماس کے ایک ترجمان نے منگل کو سامنے آنے والے اس عدالتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطین کے مقصد کے منافی ہے۔
حماس غزہ کی پٹی پر حکمران ہے اور وہ اس سے پار مغربی کنارے تک اسلامی ریاست تشکیل دینا چاہتی ہے۔ مغرب حماس کو دہشت گرد گروپ تصور کرتا ہے۔