مسٹر بدیع پر 25 اگست سے اخوان کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ مقدمہ چلایا جائے گا۔ حکام نے ان پر جون میں اپنی جماعت کے دفتر کے باہر ہلاکت خیز تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔
مصر میں حکام نے اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع کو گرفتار کر لیا ہے۔
70 سالہ مسٹر بدیع کو مشرقی قاہرہ کے قریب واقع ایک شہر سے منگل کی صبح گرفتار کیا گیا جہاں برطرف صدر محمد مرسی کے حامی عبوری حکومت کے خلاف ہفتوں سے سراپا احتجاج ہیں۔
مسٹر بدیع پر 25 اگست سے اخوان کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مقدمہ چلایا جائے گا۔ حکام نے ان پر جون میں اپنی جماعت کے دفتر کے باہر ہلاکت خیز تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔
تین جولائی کو فوج کی طرف سے محمد مرسی کو برطرف کیے جانے کے بعد ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں اور جھڑپوں میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اخوان المسلمین نے ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ بتائی ہے۔
ایک روز قبل مشتبہ جنگجوئوں نے صحرائے سینا میں حملہ کر کے 24 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس سے چند گھنٹے قبل قاہرہ کے قریب ایک جیل سے فرار کی مبینہ کوشش کرنے والے 36 قیدی مارے گئے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ قیدی آنسو گیس کے باعث دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے۔
70 سالہ مسٹر بدیع کو مشرقی قاہرہ کے قریب واقع ایک شہر سے منگل کی صبح گرفتار کیا گیا جہاں برطرف صدر محمد مرسی کے حامی عبوری حکومت کے خلاف ہفتوں سے سراپا احتجاج ہیں۔
مسٹر بدیع پر 25 اگست سے اخوان کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مقدمہ چلایا جائے گا۔ حکام نے ان پر جون میں اپنی جماعت کے دفتر کے باہر ہلاکت خیز تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔
تین جولائی کو فوج کی طرف سے محمد مرسی کو برطرف کیے جانے کے بعد ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں اور جھڑپوں میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اخوان المسلمین نے ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ بتائی ہے۔
ایک روز قبل مشتبہ جنگجوئوں نے صحرائے سینا میں حملہ کر کے 24 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس سے چند گھنٹے قبل قاہرہ کے قریب ایک جیل سے فرار کی مبینہ کوشش کرنے والے 36 قیدی مارے گئے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ قیدی آنسو گیس کے باعث دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے۔