مصری عدالتی عہدےداروں نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم احمد ناظف اور سابق وزیرِ مالیات یوسف بطرس غالی کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر مقدمہ چلایا جائے گا۔
عدالتی عہدے داروں نے اتوار کے روز الزام لگایا کہ اِن دونوں حضرات نے پبلک فنڈز کا ناجائز استعمال کیا جِس کے باعث ملکی آمدنی کو تقریباً 16ملین ڈالر کا نقصان پہنچا۔
عہدے داروں نے اب تک مقدمے کی تاریخ کا تعین نہیں کیا۔ سابق وزیرِ اعظم زیرِ حراست ہیں جب کہ بطرس غالی اِس وقت بیرونِ ملک ہیں۔
یہ مقدمہ معزول مصری صدر حسنی مبارک کے اقتدار کے دِنوں میں بدعنوانی پرجاری بڑی سطح کی تفتیش کا ایک حصہ ہے۔
جمہوریت پسند کارکنوں نے مصر کی حکمراں فوج پر مسڑ مبارک اوراُن کی حکومت کے ارکان کے خلاف بدعنوانی اور دیگر جرائم پر مقدمہ چلانے کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے۔
مصر کے سرکاری ’نائیل ٹیلیویژن‘ نے خبر دی ہے کہ سرکاری استغاثے نے اتوا کے دِن سابق صدر کے بیٹوں، اعلیٰ اور جمال کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
گذشتہ ہفتے استغاثے کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ مسٹر مبارک اور اُن کے بیٹوں کو بدعنوانی اور اختیارات کے بےجا استعمال پر ہونے والی تفتیش کے حوالے سے15روز کے لیے زیرِ حراست لیا جائے گا۔
سابق صدر کو منگل کے روز پوچھ گچھ کے دوران ہونے والی عارضہ قلب کی شکایت پر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، تاہم حکومتی میڈیا کا کہنا ہے کہ تب سے اُن کی صحت میں بہتری آئی ہے۔
مسٹر مبارک کا کہنا ہے کہ بدعنوانی اور اختیارات کے بے جا استعمال کے الزامات میں وہ بے گناہ ہیں۔