مصر کی اسلامی جماعت اخوان المسلمین نے اپنے قائدین کی گرفتاری کے سرکاری حکم کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو ملک میں مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
مصر میں عبوری حکمران بعض سیاسی جماعتوں کی طرف سے اعتراضات کے باوجود حکومت سازی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
عبوری وزیراعظم حاظم البیلاوی جمعرات کو کابینہ میں ممکنہ وزراء کی شمولیت کا جائزہ لیں گے۔
اُنھوں نے اخوان المسلمین کو کابینہ میں شمولیت کی پیش کش کی تھی لیکن برطرف ہونے والے صدر محمد مرسی کی جماعت نے اسے رد کر دیا تھا۔
مصر میں حکام نے لوگوں کو تشدد پر اکسانے کے الزام میں اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع سمیت اس جماعت کے کئی اہم رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری ہیں۔
استغاثہ کا الزام ہے کہ پیر کو قاہرہ میں ایک فوجی دفتر کے باہر مظاہرین کو اخوان المسلمین نے اکسایا تھا اور پھر فائرنگ سے کم از کم 51 افراد ہلاک اور چار سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
اخوان المسلمین کا الزام ہے کہ مظاہرین فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے جب کہ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ’’دہشت گردوں‘‘ نے فائرنگ کا آغاز کیا اور پھر عمارت پر دھاوا بولا جس کے بعد فورسز کو کارروائی کرنا پڑی۔
مصر کی اسلامی جماعت اخوان المسلمین نے اپنے قائدین کی گرفتاری کے سرکاری حکم کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو ملک میں مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
ملک میں صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد سے صورت حال کشیدہ ہے۔
عبوری وزیراعظم حاظم البیلاوی جمعرات کو کابینہ میں ممکنہ وزراء کی شمولیت کا جائزہ لیں گے۔
اُنھوں نے اخوان المسلمین کو کابینہ میں شمولیت کی پیش کش کی تھی لیکن برطرف ہونے والے صدر محمد مرسی کی جماعت نے اسے رد کر دیا تھا۔
مصر میں حکام نے لوگوں کو تشدد پر اکسانے کے الزام میں اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع سمیت اس جماعت کے کئی اہم رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری ہیں۔
استغاثہ کا الزام ہے کہ پیر کو قاہرہ میں ایک فوجی دفتر کے باہر مظاہرین کو اخوان المسلمین نے اکسایا تھا اور پھر فائرنگ سے کم از کم 51 افراد ہلاک اور چار سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
اخوان المسلمین کا الزام ہے کہ مظاہرین فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے جب کہ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ’’دہشت گردوں‘‘ نے فائرنگ کا آغاز کیا اور پھر عمارت پر دھاوا بولا جس کے بعد فورسز کو کارروائی کرنا پڑی۔
مصر کی اسلامی جماعت اخوان المسلمین نے اپنے قائدین کی گرفتاری کے سرکاری حکم کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو ملک میں مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
ملک میں صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد سے صورت حال کشیدہ ہے۔