عبوری صدر عدلی منصور نے دس ججوں اور قانونی پروفیسروں کو مقرر کیا ہے جو ایک ماہ میں آئینی ترامیم تجویز کریں گے۔
مصر کے عبوری صدر عدلی منصور نے ملک کے آئین دوبارہ تحریر کرنے کے لیے قانونی ماہرین کا انتخاب کیا ہے۔ فوج نے رواں ماہ صدر محمد مرسی کو برطرف کرکے آئین معطل کردیا تھا۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے فرمان میں بتایا گیا کہ عبوری صدر نے دس ججوں اور قانونی پروفیسروں کو مقرر کیا ہے جو ایک ماہ میں آئینی ترامیم تجویز کریں گے۔ اس پینل کا پہلا اجلاس اتوار کو ہو رہا ہے۔
گزشتہ سال اسلام پسندوں کی اکثریت والی پارلیمان کی طرف سے تجویز کردہ آئین کی ملک میں ایک ریفرنڈم کے ذریعے عوامی منظوری کے بعد برطرف ہونے والے صدر محمد مرسی نے دسمبر میں توثیق کی تھی۔
اعتدال پسند اور آزاد خیال مصریوں نے بڑے پیمانے پر اس سارے عمل کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کیا تھا کہ اس میں ان کی رائے کو صرف نظر کیا گیا اور بنیادی انسانی حقوق کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔
بعد ازاں اس آئین اور مرسی کے مخالفین کی طرف سے ملک بھر میں مظاہرے شروع ہوئے جس پر رواں ماہ فوج نے مداخلت کرتے ہوئے پہلے منتخب صدر کو برطرف کرتے ہوئے ایک عبوری صدر تعینات کیا۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے فرمان میں بتایا گیا کہ عبوری صدر نے دس ججوں اور قانونی پروفیسروں کو مقرر کیا ہے جو ایک ماہ میں آئینی ترامیم تجویز کریں گے۔ اس پینل کا پہلا اجلاس اتوار کو ہو رہا ہے۔
گزشتہ سال اسلام پسندوں کی اکثریت والی پارلیمان کی طرف سے تجویز کردہ آئین کی ملک میں ایک ریفرنڈم کے ذریعے عوامی منظوری کے بعد برطرف ہونے والے صدر محمد مرسی نے دسمبر میں توثیق کی تھی۔
اعتدال پسند اور آزاد خیال مصریوں نے بڑے پیمانے پر اس سارے عمل کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کیا تھا کہ اس میں ان کی رائے کو صرف نظر کیا گیا اور بنیادی انسانی حقوق کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔
بعد ازاں اس آئین اور مرسی کے مخالفین کی طرف سے ملک بھر میں مظاہرے شروع ہوئے جس پر رواں ماہ فوج نے مداخلت کرتے ہوئے پہلے منتخب صدر کو برطرف کرتے ہوئے ایک عبوری صدر تعینات کیا۔