امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ امریکہ کواِس بات پر سخت تشویش ہے کہ مصری پولیس نے صدر حسنی مبارک کی حکمرانی کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین پر طاقت کا استعمال کیا ہے۔
جمعے کے روز کلنٹن نے مصری اہل کاروں پر زور دیا کہ پُر امن مظاہروں کی اجازت دی جائے اور مظاہرین کی طرف سے مواصلات کے ذرائع کے استعمال کو منقطع کرنےجیسے ‘ غیر معمولی اقدامات’ کو واپس لیا جائے۔
اُنھوں نے کہا کہ مصر کے عہدے داروں کو اِس بات کو ذہن نشین کرلینا چاہیئےکہ تشدد کے حربے اپنانے سے مظاہرین کی شکایات کا ازالہ نہیں ہوگا۔
اُنھوں نے کہا کہ ساتھ ہی مظاہرین کو تشدد کی راہ اپنانے کے احتراز کرنا ہوگا، اور اپنے جذبات کا اظہار پرُامن طریقے سے کرنا چاہیئے۔
وزیر خارجہ نے یہ بات واشنگٹن میں دورے پر آئے ہوئے کولمبیائی نائب صدر اینجلینو گارزن سے مذاکرات کے بعدنامہ نگاروں سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔
امریکی محکمہٴ خارجہ نے امریکی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ غیر ضروری طور پر ملک میں سفر سے احتراز کیا جائے۔
امریکی صدر براک اوباما نے مصر میں تشدد کے واقعات پر غور کے لیےجمعے کو اپنی قومی سلامتی کی ٹیم کا اجلاس طلب کیا۔
منگل کوبڑے پیمانے پر مظاہروں کے آغاز کے بعد مصری سکیورٹی فورسز آنسو گیس اور پانے کے کنستر اور ڈنڈوں کا استعمال کررہی ہیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھر بازی کی ہے اور سرکاری عمارات کو نذرِ آتش کیا ہے۔
منگل سے لے کر اب تک کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور حکومتِ مصر کا کہنا ہے کہ 800افراد کو زیر ِ حراست لیا گیا ہے۔
انسانی حقوق سے متعلق گروپوں کا بتایا ہے کہ 2000سے زائد گرفتاریاں کی جا چکی ہیں۔