مصر میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے مرکزی اتحاد نے دھاندلی کے خدشات کے پیشِ نظر آئندہ عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
واشنگٹن —
مصر میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے مرکزی اتحاد نے دھاندلی کے خدشات کے پیشِ نظر آئندہ عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
لبرل اور بائیں بازو کی جماعتوں کے نمائندہ اتحاد 'نیشنل سالویشن فرنٹ' کے ترجمان سامح عاشور کے مطابق یہ فیصلہ اتحاد میں شامل جماعتوں نے منگل کو قاہرہ میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو عام انتخابات میں دھاندلی کا خدشہ ہے لہذا ضروری ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے پہلے اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کی جائے۔
خیال رہے کہ مصر کے اسلام پسند صدر محمد مرسی نے ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا تھا جس کا سلسلہ اپریل کے اواخر سے جون تک جاری رہے گا۔
ایک صدارتی حکم نامے کے مطابق انتخابات کا انعقاد چار حصوں میں کیا جائے گا جس میں امکان تھا کہ اصل مقابلہ صدر مرسی کی اسلام پسند جماعت 'اخوان المسلمون' اور سیکولر جماعتوں کے درمیان ہوگا۔
لیکن سیکولر جماعتوں کی جانب سے انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد اب امید ہے کہ اصل مقابلہ 'اخوان السلمون' اور سخت گیر اسلامی نظریات کی حامل اس کی اتحادی جماعت 'النور' کے درمیان ہوگا۔
ووٹنگ کا اختتام جون کے اواخر میں ہوگا جس کے بعد نومنتخب پارلیمان کے پہلا اجلاس کے لیے 6 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں منظور کیے جانے والے نئے آئین کے تحت مصر میں یہ پہلے پارلیمانی انتخابات ہوں گے۔
لبرل اور بائیں بازو کی جماعتوں کے نمائندہ اتحاد 'نیشنل سالویشن فرنٹ' کے ترجمان سامح عاشور کے مطابق یہ فیصلہ اتحاد میں شامل جماعتوں نے منگل کو قاہرہ میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو عام انتخابات میں دھاندلی کا خدشہ ہے لہذا ضروری ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے پہلے اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کی جائے۔
خیال رہے کہ مصر کے اسلام پسند صدر محمد مرسی نے ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا تھا جس کا سلسلہ اپریل کے اواخر سے جون تک جاری رہے گا۔
ایک صدارتی حکم نامے کے مطابق انتخابات کا انعقاد چار حصوں میں کیا جائے گا جس میں امکان تھا کہ اصل مقابلہ صدر مرسی کی اسلام پسند جماعت 'اخوان المسلمون' اور سیکولر جماعتوں کے درمیان ہوگا۔
لیکن سیکولر جماعتوں کی جانب سے انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد اب امید ہے کہ اصل مقابلہ 'اخوان السلمون' اور سخت گیر اسلامی نظریات کی حامل اس کی اتحادی جماعت 'النور' کے درمیان ہوگا۔
ووٹنگ کا اختتام جون کے اواخر میں ہوگا جس کے بعد نومنتخب پارلیمان کے پہلا اجلاس کے لیے 6 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں منظور کیے جانے والے نئے آئین کے تحت مصر میں یہ پہلے پارلیمانی انتخابات ہوں گے۔