مصر کے صدر عبدالفتح السیسی دوسری چار سالہ میعاد کے لیے دوبارہ منتخب ہوگئے ہیں۔ سرکاری نتائج سے پتا چلتا ہے کہ گذشتہ ہفتے اُنھیں 97 فی صد ووٹ پڑے۔
پہلے ہی سے کافی لوگ نتائج سے بخوبی آگاہ تھے، ایسے میں جب سیسی کے واحد مد مقابل جانی پہچانے شخص نہیں تھے، جو اس سے قبل اُنہی کے دوبارہ انتخاب کے حامی رہ چکے ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ایک ٹیلی فون کال کے ذریعے سیسی کو مبارکباد دی۔ ایک بیان میں وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے مصر کے صدر کو مبارکباد دی اور ’’دونوں سربراہان نے امریکہ اور مصر کے مابین حکمت عملی پر مشتمل ساجھے داری کا اعادہ کیا‘‘۔
تاہم، سیسی کی وسیع اکثریت سے فتح میں 15 لاکھ ووٹوں کو خاطر میں نہیں لایا گیا، جنھیں یا تو ضائع کیا گیا یا ایسے امیدواروں کو دیے گئے جن کے نام انتخابی کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔
حزب مخالف سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کر رکھا تھا، جب کئی ممکنہ امیدوارں کے نام فہرست مین شامل ہونے سے رہ گئے یا وہ گرفتار کیے گئے۔ سیسی بضد تھے کہ نام واپس لیے جانے کا معاملہ امیدواروں کی اپنی مرضی سے ہوا۔