|
ویب ڈیسک — بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں دو مختلف مقامات پر جھڑپوں کے دوران دو بھارتی فوجی اور چھ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
آئی جی پولیس ودی کمار بردی کا کہنا ہے کہ حکام نے ضلع کلگام میں دو مختلف کارروائیاں کیں جن میں سیکیورٹی فورسز کے دو اہل کار عسکریت پسندوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک ہوئے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق آئی جی پولیس کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے مودرگرام سے دو دہشت گردوں جب کہ فریصل چنی گام سے چار دہشت گردوں کی لاشیں برآمد کر لی ہیں۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان اس متنازع علاقے میں ہونے والے حملوں کا یہ تازہ واقعہ ہے۔
بھارت اور پاکستان دونوں ممالک مسلم اکثریتی کشمیر پر دعویٰ کرتے ہیں اور اس ہمالیائی خطے پر کنٹرول کے حصول کے لیے تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں عسکری گروہوں نے 1989 میں شورش شروع کی تھی۔
یہ گروہ اس علاقے کی آزادی یا پاکستان کے ساتھ انضمام کا مطالبہ کرتے ہیں جب کہ اس تنازعے کی وجہ سے ہزاروں شہری اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
رواں سال جون میں مبینہ عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں نو ہندو یاتری ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب ایک مسلح شخص نے یاتریوں پر فائرنگ کی۔
یہ حملہ کئی برس کے دوران کیے جانے والے ہلاکت خیز حملوں میں سے ایک تھا۔ 2017 کے بعد یاتریوں پر کیا جانے والا یہ پہلا حملہ تھا جس میں مسلح افراد نے ایک بس پر گھات لگا کر سات افراد کو ہلاک کیا تھا۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔