صدر اوباما نے کہا کہ اس قانون کی بدولت عام شہریوں کی زندگیوں میں ایک مثبت تبدیلی آئی ہے
واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما نے اعلان کیا ہے کہ ’ایفرڈایبل کیئر ایکٹ‘ کے تحت 80 لاکھ شہریوں نے ہیلتھ انشورنس کی سہولت حاصل کی ہے۔
جمعرات کے روز اخباری کانفرنس میں صدر نے کہا کہ یہ کامیابی کی ایک لازوال کہانی ہے جس کا ڈیموکریٹ پارٹی والوں کو نہ صرف دفاع کرنا چاہیئے، بلکہ اس پر فخر کرنا چاہیئے۔ صدر نے یہ بات ایسے میں کہی ہے جب اس انتخابی سال کے دوران، ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اس قانون کو ہدف تنقید بناتے رہے ہیں۔
صدر اوباما نے کہا کہ اس قانون کی بدولت عام شہریوں کی زندگیوں میں ایک مثبت تبدیلی آئی ہے۔
اس ضمن میں، اُنھوں نے پنسلوانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان خاتون کا تذکرہ کیا جن کے میاں نجی ملازمت میں ہیں؛ اور اُن کے دو بچے ہیں۔ صدر نے کہا کہ اُس خاتون کو چھاتی کا سرطان تھا، باوجود اِس کے، وہ ہیلتھ انشورنس لینے میں کامیاب ہوئیں۔
بقول صدراوباما، میرے خیال میں ڈیموکریٹس کو مؤثر طور پر اس قانون کا دفاع کرنا چاہیئے اور اُنھیں اس بات پر فخر کرنا چاہیئے کہ لاکھوں افراد، جن میں پنسلوانیہ کی وہ خاتون بھی شامل ہیں، صحت کا بیمہ لینے میں کامیاب ہوئے۔
اُنھوں نے کہا کہ، ’اس معاملے میں معذرت خواہانہ طرز عمل اختیار کرنا درست نہ ہوگا، کیونکہ یہ کامیابی کی کہانی ہے۔ یہی مثبت سوچ اور مثبت طرز عمل ہے‘۔
اس سے قبل، وائٹ ہاؤس نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ 70 لاکھ لوگوں نے ہیلتھ انشورنس لیا ہے؛ جب کہ اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
ادھر، ریاست کنٹکی سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن پارٹی کے سینیٹر، اور سینیٹ میں اقلیتی قائد، مِچ مکونیل نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اوباما نے اس حقیقت سے پردہ پوشی کی ہے کہ متعدد امریکی اپنا پرانا ہیلتھ انشورنس جاری نہیں رکھ پائے، جب کہ، اب اُنھیں بے وقعت نوعیت کی بیمہ پالیسی ہی میسر آ سکتی ہے۔
جمعرات کے روز اخباری کانفرنس میں صدر نے کہا کہ یہ کامیابی کی ایک لازوال کہانی ہے جس کا ڈیموکریٹ پارٹی والوں کو نہ صرف دفاع کرنا چاہیئے، بلکہ اس پر فخر کرنا چاہیئے۔ صدر نے یہ بات ایسے میں کہی ہے جب اس انتخابی سال کے دوران، ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اس قانون کو ہدف تنقید بناتے رہے ہیں۔
صدر اوباما نے کہا کہ اس قانون کی بدولت عام شہریوں کی زندگیوں میں ایک مثبت تبدیلی آئی ہے۔
اس ضمن میں، اُنھوں نے پنسلوانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان خاتون کا تذکرہ کیا جن کے میاں نجی ملازمت میں ہیں؛ اور اُن کے دو بچے ہیں۔ صدر نے کہا کہ اُس خاتون کو چھاتی کا سرطان تھا، باوجود اِس کے، وہ ہیلتھ انشورنس لینے میں کامیاب ہوئیں۔
بقول صدراوباما، میرے خیال میں ڈیموکریٹس کو مؤثر طور پر اس قانون کا دفاع کرنا چاہیئے اور اُنھیں اس بات پر فخر کرنا چاہیئے کہ لاکھوں افراد، جن میں پنسلوانیہ کی وہ خاتون بھی شامل ہیں، صحت کا بیمہ لینے میں کامیاب ہوئے۔
اُنھوں نے کہا کہ، ’اس معاملے میں معذرت خواہانہ طرز عمل اختیار کرنا درست نہ ہوگا، کیونکہ یہ کامیابی کی کہانی ہے۔ یہی مثبت سوچ اور مثبت طرز عمل ہے‘۔
اس سے قبل، وائٹ ہاؤس نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ 70 لاکھ لوگوں نے ہیلتھ انشورنس لیا ہے؛ جب کہ اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
ادھر، ریاست کنٹکی سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن پارٹی کے سینیٹر، اور سینیٹ میں اقلیتی قائد، مِچ مکونیل نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اوباما نے اس حقیقت سے پردہ پوشی کی ہے کہ متعدد امریکی اپنا پرانا ہیلتھ انشورنس جاری نہیں رکھ پائے، جب کہ، اب اُنھیں بے وقعت نوعیت کی بیمہ پالیسی ہی میسر آ سکتی ہے۔