پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ نے انگلینڈ کے کھلاڑیوں کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے حوالے سے اپنا متنازع بیان واپس لے لیا ہے۔ جبکہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے ان کے اس قدم کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
لندن میں دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈزکی جانب سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اعجاز بٹ انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے حوالے سے دیے گئے اپنے ریمارکس سے دستبردار ہوگئے ہیں۔
اعجاز بٹ نے پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 17 ستمبر کو کھیلے جانے والے تیسرے ون ڈے میچ کے بعد ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ سٹے بازوں کے حلقوں میں یہ خبر گرم ہے کہ انگلینڈ کے کچھ کھلاڑیوں نے پاکستان کے خلاف میچ ہارنے کے لیے پیسے لیے تھے۔ اعجاز بٹ کے بیان پر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ اور برطانوی کھلاڑیوں نے شدید ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا اور ایسا نہ کرنے پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دی تھی۔
اعجاز بٹ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے ہمراہ منگل کو لندن پہنچے تھے جہاں انہوں نے تنازعے کے حل کیلیے برطانوی قانونی ماہرین سے مشاورت کی تھی ۔
جاری ہونے والے بیان میں اعجاز بٹ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ذاتی اور پی سی بی کے عہدیدار کی حیثیت سے اپنا بیان واپس لے رہے ہیں اور یہ کہ انہیں افسوس ہے کہ ان کے بیان کے سبب غلط فہمیوں نے جنم لیا۔
ان کے مطابق ان کے بیان کا مقصد ای سی بی اور انگلینڈ کے کھلاڑیوں کے رویے اور کردار پر سوال اٹھانا ہرگز نہیں تھا اور نہ ہی وہ یہ سمجھتے تھے کہ انگلینڈ کے کھلاڑی کسی قسم کی کرپشن یا پاکستان کرکٹ کے خلاف کسی سازش میں ملوث ہیں۔
ای سی بی اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے اعجاز بٹ کی جانب سے اپنا بیان واپس لینے کے عمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ان کے نزدیک اب یہ معاملہ ختم ہوچکا ہے"۔