ایل سلواڈور: نجیب بکلے کا صدراتی الیکشن جیتنے کا دعویٰ

ایل سلواڈور کے صدارتی انتخابات میں اکثریتی ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار نجیب بکلے اپنی اہلیہ گبریلا کے ہمراہ پریس کانفرنس کے لیے آ رہے ہیں۔ 3 فروری 2019

اتوار کئے روز سین سلواڈور کے سابق مئیر نجیب بکلے نے ایل سلوا ڈور کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کیا۔

ایل سلوا ڈور کے صدارتی امیدوار نجیب بکلے نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ وہ اکثیرتی ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس سے اب انہیں مارچ میں دوسرے مرحلے کے انتخابات میں جانے کی ضرورت نہیں رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم نے پہلا مرحلہ جیت لیا ہے اور ہم نے تاریخ بنا دی ہے۔ ہم نے ارینا اور ایف ایم ایل این دونوں پارٹیوں کے مجموعی ووٹوں سے زیادہ ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔

ایل سلواڈور کے الیکشن کمیشن نے کہا کہ اب تک گنے جانے والے لگ بھگ 90 فیصد ووٹوں میں سے مسٹر بکلے نے تقریباً 54 فیصد ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔

اتوار کے روز لوگوں کی بھاری تعداد ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلی۔ بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی ایف ایم ایل این پارٹی اور قدامت پسند پارٹی ارینا دونوں 1992 میں ملک کی خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد سے ایل سلواڈور کی سیاست پر چھائی رہی ہیں۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی پارٹی ملک میں جرائم پیشہ گینگز کو ختم کر سکیں ہیں اور نہ ہی ملک کی معیشت کو از سر نو مضبوط کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

بکلے جو خود کو ہمیشہ سے ایک آزاد خیال سمجھتے ہیں، بائیں بازو کے حکمرانوں پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے نو تشکیل قدامت پسند گرینڈ الائنز فار نیشنل یونیٹی کے ایک امیدوار کے طور پر انتخاب لڑا۔ بہت سے ووٹروں کا کہنا ہے کہ روایتی جماعتیں بد عنوان ہیں اور تبدیلی کی ضرورت ہے۔

وائس آف امریکہ اردو کی سمارٹ فون ایپ ڈاون لوڈ کریں اور حاصل کریں تازہ تریں خبریں، ان پر تبصرے اور رپورٹیں اپنے موبائل فون پر۔

ڈاون لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

اینڈرایڈ فون کے لیے:

https://play.google.com/store/apps/details?id=com.voanews.voaur&hl=en

آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے:

https://itunes.apple.com/us/app/%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/id1405181675