امریکہ میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کا رحجان زور پکڑ رہا ہے۔ امریکی کار ساز کمپنی جنرل موٹرز نے بجلی سے چلنےوالی گاڑی شیویرلیٹ وولٹ کے بارےمیں چند اہم کاروباری فیصلے کیے ہیں جو، ماہرین کے خیال میں، آنے والے وقت میں امریکہ میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی پیداوار پر اثر انداز ہوں گے۔
فریڈریکو بجلی سے چلنے والی اپنی اس گاڑی کے سفر سے نہ صرف لطف اندوز ہوتے ہیں۔ بلکہ اپنی گاڑی کی خاموشی سے لوگوں کو حیران کر دیتے ہیں، جس کے انجن کی آواز بالکل بھی نہیں۔
شیویرلیٹ وولٹ گاڑی کی بیٹری بجلی سے 75 کلومیٹر چلتی ہے۔ جس کے بعد پٹرول پر یہ گاڑی 550 کلو میٹر مزید کا فاصلہ طے کرسکتی ہے۔ فریڈریکو اپنی گاڑی کو گھر پر ہی چارج کرلیتے ہیں۔ یا پھر اپنے فون کے ذریعے آس پاس موجود چارجنگ سٹیشنز کو ڈھونڈ لیتے ہیں۔
نیل کوپیٹ گاڑیاں بیچنے والی ایک کمپنی کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ ان کاکہنا ہے بجلی کی گاڑیاں تیزی سے فروخت ہو رہی ہیں۔
اور شاید یہی وہ رحجان ہے جس کی صدر اوباما نے امید کی تھی، جب انھوں نے اس گاڑی کو بنانے والی کمپنی جنرل موٹرز کا دورہ کیا تھا اور اسے دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے اربوں ڈالر کے قرضے دیے تھے۔
لیکن اس گاڑی کی فروخت میں پچھلے سال ایسا رحجان دیکھنے میں نہیں آیا تھا۔، اور اس سال کے ابتدائی مہینوں میں بھی کچھ خاص بہتری نظر نہیں آئی۔ اس لیے جنرل موٹرز نے 5 ہفتوں کے لیے ان گاڑیوں کی تیاری روک دی ہے، جس سے امریکہ میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے مستقبل پر ایک سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
لیسی پلیشے گاڑیوں کی معلومات فراہم کرنے والی ایک مستند ویب سائٹ سے منسلک ہیں۔ ان کا کہناہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ بجلی یک گاڑیاں پٹرول کی گاڑیوں کے مقابلے میں بہت مہنگی ہیں۔
پلیسی کا کہنا ہے کہ اگر پٹرول کی قیمتیں دو گنا ہو جائیں تو ممکن ہے کہ تب صارفین بجلی کی گاڑیوں کاسوچیں۔ جبکہ دوسری جانب آٹوکمپنیاں ایسی گاڑیوں پر بھی توجہ دے رہی ہیں جو کم تیل سے زیادہ فاصلہ طے کرسکیں۔
بجلی کی گاڑیوں کی کم فروخت کی ایک اور وجہ چارجنگ سٹیشنز کی ناکافی تعداد ہے۔ان سٹیشنز میں کچھ خاص نہیں، عام بجلی کے سوئچ ہی ہیں لیکن ان ہر جگہ نہ ہونےسےلوگ انھیں دور لے جانے سے گھبراتے ہیں۔ اگرچہ وولٹ گاڑیوں کی تیاری کچھ عرصے کے لیے بند کر دی گئی ہے ، لیکن پٹرول کی گاڑیوں کی پیدوار میں اضافہ ہورہاہے اور ان کی مانگ بدستور برقرار ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو اپنی جگہ بنانے میں کچھ سال لگیں گے۔
بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے لیے وقت کب بدلے گا، یہ آنے والا وقت ہی بتا سکتا ہے۔