امریکہ کی الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی 'ٹیسلا' کے بانی ایلن مسک ٹیکنالوجی کمپنی'ایمیزون' کے بانی جیف بیزوز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
'بلوم برگ بلینیئر انڈیکس'، جو امیر ترین افراد کی دولت کو دیکھتا ہے، کے مطابق بدھ کو ایلن مسک کی کل دولت کا تخمینہ 186 ارب ڈالر تھا جو جیف بیزوز کی کل دولت سے 1.5 ارب ڈالرز زیادہ ہے۔
اخبار 'گارڈجین' کے مطابق بدھ کو ٹیسلا کمپنی کے شئیرز کی قیمت میں 4.8 فی صد اضافہ ہوا جس کی وجہ ایلن مسک امیر ترین فرد بن گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹوئٹر' پر ایک صارف نے جب ایلن مسک کو مخاطب کر کے کہا کہ وہ دنیا کے امیر ترین شخص بن چکے ہیں۔ تو انہوں نے جواب میں کہا کہ کتنی حیرت کی بات ہے۔
اگلی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ اب واپس کام کی جانب جانا چاہیے۔
ماضی میں ایلن مسک ٹوئٹر پر یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنی آدھی دولت زمین کے مسائل کے حل کے لیے وقف کرنا چاہتے ہیں اور باقی آدھی مریخ پر ایک مستقل شہر بنانے کے لیے۔ تاکہ اگر زمین پر انسانیت کو خطرہ ہو تو اس کے لیے مریخ پر جگہ موجود ہو۔
ٹیسلا، جو کچھ ہی عرصہ پہلے امریکہ کے ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں شامل ہوئی ہے، کی مارکیٹ ویلیو اس وقت 700 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔ جو ٹیوٹا، واکس ویگن، جنرل موٹرز، ہنڈائی اور فورڈ سب کی مجموعی مارکیٹ ویلیو سے بھی زیادہ ہے۔
ایلن مسک کے پاس ٹیسلا کے 20 فی صد شئیرز ہیں۔ وہ 2020 کے آغاز میں دنیا کے 35 ویں امیر شخص تھے۔ ایلن مسک ابھی دو ماہ قبل ہی بل گیٹس کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بنے تھے۔
گزشتہ برس ٹیسلا کی شیئر کی قیمت سات گنا بڑھی ہے۔ اس کی وجوہات میں ٹیسلا کی الیکٹرک کاروں کی مانگ میں اضافہ اور دنیا بھر میں حکومتوں کے یہ اعلانات شامل ہیں کہ وہ ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کی بجائے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی طرف جانا چاہتی ہیں۔