ایویلن ویلڈیز کی آنکھوں کی بینائی اس وقت زائل ہوتی چلی گئی جب وہ 17 برس کی تھیں۔۔۔ مگر ایویلن نے ہمت نہیں ہاری اور اب نابینا ہونے کے باوجود ایک انتہائی بامقصد زندگی گزار رہی ہیں۔۔۔
واشنگٹن / ورجینیا ۔۔۔ کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ زندگی اگر بریل کے ابھرتے ڈوبتے نقطوں کے سہارے گزارنا پڑے تو کیسا ہو؟ اگر آنکھ کی روشنی چھن جائے تو کیسا ناقابل ِتلافی نقصان محسوس ہو اور زندگی کتنی بے نور اور بے رنگ ہو جائے۔۔۔
مدیحہ انور آپ کی ملاقات واشنگٹن کی ایک ایسی نوجوان نابینا لڑکی ایویلن ویلڈیز سے کروا رہی ہیں، جن کی آنکھوں کی بینائی اس وقت زائل ہوتی چلی گئی جب وہ محض 17 برس کی تھیں۔۔۔ مگر ایویلن نے ہمت نہیں ہاری اور اب نابینا ہونے کے باوجود ایک انتہائی بامقصد زندگی گزار رہی ہیں۔۔۔ مزید تفصیلات کے لیے وڈیو رپورٹ ملاحظہ کیجیئے۔۔۔