|
ایران نے یورینیم افزودگی کے لیے ایسے نصف جدید سینٹری فیوجز نصب کر دئیے ہیں جن کے بارے میں تہران نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ وہ انہیں ایک پہاڑ کے اندر واقع اپنی فردو کی تنصیب میں تیزی سے شامل کر دے گا۔ لیکن ابھی تک انہیں آن لائن نہیں لایا گیا ہے۔
یہ بات اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے ایک رپورٹ میں کہی ہے، جسے رائٹرز نے دیکھا ہے۔
ایران نے دو ہفتے قبل جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کو مطلع کیا تھا کہ وہ تین سے چار ہفتوں کے اندر فوردو پلانٹ میں IR-6 سینٹری فیوجز کے آٹھ کیسکیڈز، یا کلسٹرز کو شامل کرکے فردو میں یورینیم افزودگی کی اپنی صلاحیت میں تیزی سے اضافہ کر دے گا۔۔
کیسکیڈز، سنٹری فیوجز کا ایک گروپ ہےجو یورینیم کو مزید تیزی سے افزودہ کرتا ہے ۔
دو روز کے اندر آئی اے ای اےنے تصدیق کرلی تھی کہ سینٹری فیوجز کے دو کیسکیڈز کو نصب کر دیا گیا تھا۔ جمعے کو رکن ممالک کو دی گئی ایک خفیہ رپورٹ میں ادارےنے کہا کہ یہ تعداد اب دگنی ہو گئی ہے
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ "ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے FFEP (فورڈو فیول اینرچمنٹ پلانٹ) کےیونٹ ایک میں مجوزہ آٹھ IR-6 کیسکیڈز میں سے چار نصب کر دیے ہیں۔" اس نے کہا کہ یہ تصدیق اتوار کو ہوئی ہے۔
ایران نے ایجنسی کو یہ واضح نہیں کیا ہے کہ یہ کیسکیڈز کب کام شروع کریں گے ۔
سفارت کار کہتے ہیں کہ IR-6 سینٹری فیوجز کا اضافہ آئی اے ای اے کے 35 ملکوں کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے 5 جون کو ایران کے خلاف ایک مذمتی قرارداد کا ردعمل تھا جس میں تہران سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ جوہری نگران ادارے کے ساتھ تعاون بڑھائے اور انسپکٹرز پر عائد کی گئی حالیہ پابندی کو واپس لے۔
ایران کا یہ طرز عمل ہے کہ وہ اس طرح کی قراردادوں پر برہم ہو جاتا ہے ۔
SEE ALSO: جوہری نگران ادارے نے مذمتی قرار داد منظور کی تو جوابی اقدام کریں گے: ایرانامریکہ نے جمعرات کو ایران کی تیل کی تجارت کو ہدف بنانے والی نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ "(ایران کی طرف سے) اپنے جوہری پروگرام کو، ایسے طریقوں سے مزید بڑھانے کے ان اقدامات کے جواب میں یہ کارروائی کر رہا ہے جن کا کوئی قابل اعتبار پرامن مقصد نہیں ہے ۔"
ایران دو مقامات پر، فردو،اور نتنز میں زمین کے اوپر واقع ایک پائلٹ پلانٹ میں یورینیم کو 60 فیصد تک افزودہ کر رہا ہے،جو کہ جوہری بم بنانے کی لگ بھگ 90 فیصد حد کے قریب ہے۔
IAEA کے ایک اندازےکے مطابق، وہاں یورینیم کا ساٹھ فیصد تک افزودہ مواد موجود ہے، جو اگر مزید افزودہ کیا جائے تو تین جوہری بم بنانے کے لیے کافی ہے۔
فردو میں ایران فی الحال IR-6 سینٹری فیوجز کے صرف دو فعال کیسکیڈز کو 20 فیصد سے60 فیصد تک افزودگی کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
ایران نے اس ماہ آئی اے ای اے کو اس بارے میں بھی مطلع کیا تھا کہ وہ افزودگی کی سب سے بڑی سائٹ، نتنز میں زیر زمین ایندھن کی افزودگی پلانٹ (FEP) پر نصب کیے گئے درجنوں جدید سینٹری فیوجز میں سے مزید کو آن لائن لائے گا۔
اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔