ترکی میں عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوبی شہر ادانا میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں کم ازکم دو افراد ہلاک جب کہ 16 زخمی ہو گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ ایک زور دار دھماکا جمعرات کی صبح کو ہوا اور اس کا ہدف ایک سرکاری عمارت تھی۔
ادانا صوبے کے گورنر محمود دیمریتس نے سرکاری خبر رساں ایجنسی اناطولو کو بتایا کہ یہ حملہ ان کی دفتر کے داخلی راستے کے قریب پارکنگ ایریا میں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ دھماکا ایک خاتون نے کیا ہے لیکن یہ وضاحت نہیں کہ کیا یہ ایک خود کش حملہ تھا۔
اس دھماکے کے بعد سامنے والے وڈیو مناظر میں دیکھا گیا کہ پارکنگ کی جگہ پر موجود کئی گاڑیوں نے آگ پکڑ لی، بتایا گیا ہے کہ اس دھماکے سے سرکاری عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ادانا انجرلک کے فضائی اڈے سے 16 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جسے امریکی فوج شام میں داعش کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
جمعرات کو ہونے والے حملہ ترکی میں گزشتہ ایک سال کے دوران ہونے والے مہلک حملوں کی تازہ ترین کڑی ہے، اس کی فوری طور پر کسی نے بھی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ قبل ازیں ہونے والے اسی طرح کے حملوں میں کرد عسکریت پسند اور داعش کے شدت مبینہ طور پر ملوث تھے۔
ترکی کے یورپی یونین سے متعلق امور کے ایک وزیر عمر سیلک نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ "اس قابل مذمت دہشت گردی میں ہمارے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔"