اس ویب سائیٹ کے اثاثوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ 157 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں جو کہ دہائیوں پرانی کئی بڑی امریکی کمپنیوں کے اثاثوں سے بھی زیادہ ہے۔
سماجی رابطوں کی ایک بڑی ویب سائیٹ ’’فیس بک‘‘ منگل کو اپنے قیام کی دسویں سالگرہ منا رہی ہے۔
ایک کالج سے محدود پیمانے پر شروع ہونے والی اس سائیٹ کے دنیا بھر میں صارفین کی تعداد ایک ارب 23 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔ دسویں سالگرہ کے موقع پر کمپنی کی طرف سے کسی بڑی تقریب کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
اس ویب سائیٹ کے اثاثوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ 157 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں جو کہ دہائیوں پرانی کئی بڑی امریکی کمپنیوں کے اثاثوں سے بھی زیادہ ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ سماجی رابطوں کو اس ویب سائیٹ کے لیے سب سے بڑا چیلنج اپنی مقبولیت کو اسی طرح سے لے کر آگے بڑھنا ہے کیونکہ اس کے نوجوان صارفین نئی ٹیکنالوجیز کی طرف راغب ہورہے ہیں۔
مستقبل سے قطع نظر اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ فیس بک پہلے ہی اپنا ان مٹ نقش بنا چکی ہے خصوصاً جدید دور کے ذخیرہ الفاظ میں بہت سے نئے الفاظ اور اصطلاحات، جیسے کہ ’’فرینڈنگ‘‘، ’’ان فرینڈنگ‘‘ اور ’’اسٹیٹس لائن‘‘ وغیرہ متعارف کروا چکی ہے۔
ایک کالج سے محدود پیمانے پر شروع ہونے والی اس سائیٹ کے دنیا بھر میں صارفین کی تعداد ایک ارب 23 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔ دسویں سالگرہ کے موقع پر کمپنی کی طرف سے کسی بڑی تقریب کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
اس ویب سائیٹ کے اثاثوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ 157 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں جو کہ دہائیوں پرانی کئی بڑی امریکی کمپنیوں کے اثاثوں سے بھی زیادہ ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ سماجی رابطوں کو اس ویب سائیٹ کے لیے سب سے بڑا چیلنج اپنی مقبولیت کو اسی طرح سے لے کر آگے بڑھنا ہے کیونکہ اس کے نوجوان صارفین نئی ٹیکنالوجیز کی طرف راغب ہورہے ہیں۔
مستقبل سے قطع نظر اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ فیس بک پہلے ہی اپنا ان مٹ نقش بنا چکی ہے خصوصاً جدید دور کے ذخیرہ الفاظ میں بہت سے نئے الفاظ اور اصطلاحات، جیسے کہ ’’فرینڈنگ‘‘، ’’ان فرینڈنگ‘‘ اور ’’اسٹیٹس لائن‘‘ وغیرہ متعارف کروا چکی ہے۔