پیش رفت کے حامل اِس منصوبے کا اعلان بدھ کو فیس بک کے نیوز روم ویب سائٹ سے کیا گیا جس کا مقصد موبائل فون پر انٹرنیٹ کی رسائی پر آنے والی لاگت میں قابلِ قدر کمی لانا ہے، خصوصی طور پر ترقی پذیر ملکوں میں۔
واشنگٹن —
دنیا کے پانچ ارب لوگوں کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں ہے، اور فیس بک کے بانی اور سربراہ اعلیٰ، مارک زکربرگ اِسے تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
اُنھوں نے ایک عالمی ساجھے داری قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے ’انٹرنیٹ ڈاٹ آرگ‘ کا نام دیا گیا ہے اور جس کا مقصد موبائل فون پر انٹرنیٹ کی رسائی پر آنے والی لاگت میں قابلِ قدرکمی لانا ہے، خصوصی طور پر ترقی پذیر ملکوں میں۔
پیش رفت کے حامل اِس منصوبے کا اعلان بدھ کو فیس بک کے نیوزروم ویب سائٹ سے کیا گیا۔
اِس پارٹنرشپ میں دیگرمشہو ر تیکنیکی ادارے مثلاً سیم سنگ، نوکیا، کوئل کام اور ایرکسن شامل ہیں۔
ایسی ٹیکنالوجی ایجاد کرنے اور استعمال کرنے کا عہد کیا ہے جس کے ذریعے ایسے سستے اور اعلیٰ معیار کے اسمارٹ فون تیار کیے جائیں گے جن کی مدد سے نٹرنیٹ پر رسائی کم قیمت پر ممکن ہوسکے۔ نامور تیکنیکی ادارے اس قسم کے نئے کاروبار اور خدمات کو ترقی دینے کی اعانت پر تیار ہیں، جِس کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی سہل اور کم لاگت ہو۔
یہ نیا ’اِنی شئیٹو‘ بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں اور اسمارٹ فون تیار کرنےوالوں کی طرف سے اس ضرور ت کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے غریب تر ممالک میں نئی منڈیاں قائم کی جائیں۔
اس مقصد سے قائم اتحاد کا کہنا ہے کہ اُس کا فوری ہدف یہ ہے کہ موبائل انٹرنیٹ سروسز کی لاگت کو آئندہ 10برسوں کے اندر اندر آج کے حساب سے ایک فی صد کی سطح پر لایا جائے۔ تاہم، اُنھیں اب بھی دور دراز علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا چیلنج درپیش ہے۔
اُنھوں نے ایک عالمی ساجھے داری قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے ’انٹرنیٹ ڈاٹ آرگ‘ کا نام دیا گیا ہے اور جس کا مقصد موبائل فون پر انٹرنیٹ کی رسائی پر آنے والی لاگت میں قابلِ قدرکمی لانا ہے، خصوصی طور پر ترقی پذیر ملکوں میں۔
پیش رفت کے حامل اِس منصوبے کا اعلان بدھ کو فیس بک کے نیوزروم ویب سائٹ سے کیا گیا۔
اِس پارٹنرشپ میں دیگرمشہو ر تیکنیکی ادارے مثلاً سیم سنگ، نوکیا، کوئل کام اور ایرکسن شامل ہیں۔
ایسی ٹیکنالوجی ایجاد کرنے اور استعمال کرنے کا عہد کیا ہے جس کے ذریعے ایسے سستے اور اعلیٰ معیار کے اسمارٹ فون تیار کیے جائیں گے جن کی مدد سے نٹرنیٹ پر رسائی کم قیمت پر ممکن ہوسکے۔ نامور تیکنیکی ادارے اس قسم کے نئے کاروبار اور خدمات کو ترقی دینے کی اعانت پر تیار ہیں، جِس کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی سہل اور کم لاگت ہو۔
یہ نیا ’اِنی شئیٹو‘ بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں اور اسمارٹ فون تیار کرنےوالوں کی طرف سے اس ضرور ت کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے غریب تر ممالک میں نئی منڈیاں قائم کی جائیں۔
اس مقصد سے قائم اتحاد کا کہنا ہے کہ اُس کا فوری ہدف یہ ہے کہ موبائل انٹرنیٹ سروسز کی لاگت کو آئندہ 10برسوں کے اندر اندر آج کے حساب سے ایک فی صد کی سطح پر لایا جائے۔ تاہم، اُنھیں اب بھی دور دراز علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا چیلنج درپیش ہے۔