محمد پرویز کہتے ہیں کہ گاؤں میں گھر والے پریشان ہیں اور ’’ہمیں راستہ ہی نظر نہیں آ رہا کہ کیا کریں اور کیا نہ کریں‘‘۔
اسلام آباد —
حادثے کا شکار ہونے والے ’پی آئی اے‘ کے طیارے میں سوار ایک مسافر گوہر علی کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے پہاڑی علاقے مالاکنڈ سے تھا۔ اُن کے کزن محمد پرویز حادثے کی خبر کے بعد پہلے ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس گئے جہاں سے اُنھیں اسلام آباد کے پمز اسپتال پہنچنے کا کہا گیا۔
پاکستان کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال ’پاکستان انسٹیٹویٹ آف میڈیکل سائیننسز‘ (پمز) کے احاطے میں اپنے بعض دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ موجود محمد پرویز کہتے ہیں کہ گاؤں میں گھر والے پریشان ہیں اور ’’ہمیں راستہ ہی نظر نہیں آ رہا کہ کیا کریں اور کیا نہ کریں‘‘۔ مزید تفصیل کے لیے ویڈیو دیکھیں۔