فاروق ستار ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ منتخب

فاروق ستار گروپ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے رابطہ کمیٹی کے 35 اراکین اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے 40 سے زائد ممبران کا انتخاب کرنا تھا۔

کراچی میں اتوار کو ہونے والے انٹر پارٹی الیکشن کے نتیجے میں فاروق ستار ایک مرتبہ پھر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ منتخب ہوگئے ہیں۔انہوں نے ساڑھے نو ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔

انٹرا پارٹی الیکشن فاروق ستار کی جانب سے اتوار کوکراچی اور حیدرآباد میں کرایاگیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے ووٹ ڈالے ۔

انٹرا پارٹی الیکشن کا مقصد کنوینر، ڈپٹی کنوینرز، رابطہ کمیٹی کے ارکان اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سمیت دیگر عہدوں کے لئے افراد کا انتخاب تھا لیکن فاروق ستار کا مخالف گروپ جسے حرف عام میں ’بہادرآباد گروپ ‘ بھی کہا جاتا ہے اس کے ترجمان نے انٹر پارٹی الیکشن کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

فاروق ستار گروپ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے رابطہ کمیٹی کے 35 اراکین اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے 40 سے زائد ممبران کا انتخاب کرنا تھا جس کے لئے اتوار کو ووٹ ڈالے گئے ۔

اطلاعات کے مطابق رابطہ کمیٹی کے اراکین میں سے جس رکن کو بھی سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہونے تھے ، وہی کنونیر شپ یعنی پارٹی کی سربراہی سنبھالے گا۔انتخابات کے نتیجے میں فاروق ستار نے سب سے زیادہ ووٹ لئے اور یوں وہ ایک مرتبہ پھر پارٹی سربراہ منتخب ہوگئے ۔

الیکشن کے نتائج کا اعلان اتوار کو نصب شب کے بعد کیا گیا ۔ انٹرا پارٹی الیکشن کے اس نتیجے کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرایا جائے گا۔

انٹرا پارٹی الیکشن کے لئے جو بیلٹ پیپراستعمال کیا گیا اس میں ڈاکٹر فاروق ستار ، کامران ٹیسوری ، خواجہ سہیل منصور، قمر منصور، مزمل قریشی، علی رضا عابدی ، شاہد پاشا، ساجد احمد اور صلاح الدین شیخ کے نام تو درج تھے تاہم پارٹی کے سینئر اراکین جیسے عامرخان ، کنور نوید جمیل، نسرین جلیل، وسیم اختراور خالد مقبول صدیقی کا نام درج نہیں تھا۔

ادھر ترجمان بہادرآباد گروپ کے جاری کردہ بیان کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن غیر قانونی اور غیر تنظیمی ہیں ۔ پارٹی آئین کے مطابق رابطہ کمیٹی کی دو تہائی اکثریت ہی پالیسی فیصلے کرسکتی ہے۔ 22 اگست کے بعد بھی کسی فرد کو اکیلے اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا تھا۔

ترجمان نے حیدرآباد ژونل کمیٹی کو بھی تحلیل کئے جانے کی تصدیق کی۔ترجمان رابطہ کمیٹی بہادرآباد کے مطابق تحلیل کئے جانے کی وجہ پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی ہے۔