عراق جنگ کے دوران مارے جانے والے ایک پاکستانی نژاد امریکی فوجی اہلکار کے والد نے ری پبلکن پارٹی کے صدارتی اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کی ہے۔
امریکی شہر فلاڈیلفیا میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن کے موقع پر خطاب میں پاکستانی نژاد امریکی شہری خضر خان نے کہا کہ اُن کا 27 سالہ بیٹا کیپٹن ہمایوں خان 2004 میں عراق میں ایک کار بم دھماکے میں مارا گیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اُن کے بیٹے نے امریکہ کے خاطر اپنی جان قربان کی۔
Your browser doesn’t support HTML5
خضر خان نے اپنی تقریر میں صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے یہ سوال بھی کیا کہ اُنھوں نے امریکہ کا آئین پڑھا ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے برعکس ہلری کلنٹن نے اُن کے بیٹے کو ’’بہترین امریکی قرار دیا۔‘‘
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسلمانوں سے متعلق بعض سخت بیانات سامنے آئے ہیں جس پر بعض مسلمانوں کی طرف سے تحفظات کا اظہار بھی کیا جاتا رہا ہے۔
خضر خان نے اپنے کوٹ کی جیب سے امریکہ کے آئین کی کاپی نکالتے ہوئے کہا کہ وہ یہ ڈونلڈ ٹرمپ کو دے سکتے ہیں۔
اپنی اہلیہ کے ساتھ اسٹیج پر کھڑے خضر خان نے آئین کی کاپی لہراتے ہوئے کہا کہ ’’اس میں آزادی اور برابری کے تحفظ کے الفاظ دیکھیں۔‘‘
اُنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ کیا آپ کبھی آرلنگٹن کے قبرستان گئے ہیں۔
’’جائیں اور اُن بہادر امریکیوں کی قبروں کو دیکھیں جہنوں نے امریکہ کے دفاع میں اپنی جانیں قربان کیں۔ وہاں آپ کو ہر مذہب، نسل اور جنس کے لوگ ملیں گے۔‘‘
خضر خان 1980 میں امریکہ میں منتقل ہوئے تھے اور اُن کا کہنا تھا کہ وہ اور اُن کی اہلیہ محب وطن مسلمان امریکی ہیں۔
اُنھوں نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ اس انتخاب کو سنجیدگی سے لیں۔