|
روس کے ایک کنسرٹ ہال پر دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کے حملے نے اس کے حامیوں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے جو یورپ کے خلاف ان کی جانب سے آن لائن دھمکیوں سے ظاہر ہوتا ہے۔ یہ واقعات امریکہ میں سیکیورٹی حکام کی تشویش میں اضافہ کر رہے ہیں۔
قومی سلامتی اور نفاذ قانون کے حکام طویل عرصے سے ان چھوٹے گروہوں اور افراد کے بارے میں فکر مند رہے ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں دہشت گردی کی سازشوں سے متاثر ہو کر امریکہ پر حملے کیے۔ لیکن ایف آئی بی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نےقانون سازوں کو یہ بتایا کہ کچھ اس سے بھی زیادہ تشویش ناک چیز ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اب یہاں ہمارے وطن میں ایک ایسے مربوط حملے کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں جو آئسیس خراسان گروپ کے اس حملے سے مشابہت رکھتا ہو جو ہم نے کچھ ہفتے قبل روس کے ایک کنسرٹ ہال پر دیکھا تھا۔ قانون سازوں کے سامنے اپنی تیار شدہ گواہی میں ڈائریکٹر رے نے افغانستان میں موجود آئی ایس آئی ایس یا آئسیس گروپ کا حوالہ دیا۔
ابھی چند روز پہلے یورپ بھر میں پولیس نے اس کے بعد سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا، جب اسلامک اسٹیٹ نے، جسے داعش کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، خود سے منسلک میڈیا آؤٹ لیٹس پر اس ہفتے میڈرڈ، لندن اور پیرس میں فٹ بال چیمپئینز لیگ کے مقابلوں کی میزبانی کرنے والے اسٹیڈیمز پر حملے کرنے کی کال شائع کی تھی۔
SEE ALSO: داعش۔خراسان: ماسکو میں حملہ کرنے والوں کی تعریف، طالبان پر تنقید
ایف بی آئی کا انتباہ اسلامک اسٹیٹ اور اس کے افغان گروپ (داعش خراسان) کی ممکنہ رسائی کے بارے میں امریکی سوچ میں ممکنہ تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے۔ اس گروپ نے 22 مارچ کو ماسکو کے مضافات میں کروکس کنسرٹ ہال پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس میں 145 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس واقعہ کے بعد ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے نے کہا تھا کہ اس کے پاس ایسی کوئی خاص یا قابل بھروسہ انٹیلی جینس موجود نہیں ہے جس سے یہ معلوم ہو سکے کہ داعش کے پاس امریکہ کو خطرے میں ڈالنے والی صلاحیت موجود ہے۔
امریکہ کے متعدد فوجی اور انٹیلی جینس افسروں نے کہا ہے کہ ایسے میں جب کہ داعش دہشت گرد حملے کرنے کے عزائم رکھتا ہے، ایسے اشارے نہیں ملے کہ داعش یا دنیا میں اس سے وابستہ کسی گروپ کے پاس امریکی سرزمین تک پہنچنے کی صلاحیت موجود ہے۔
SEE ALSO: امریکہ نے رواں ماہ کے اوائل میں ایران کو داعش کے خطرے سے خبردار کیا تھا، ذرائع
نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کی ڈائریکٹر کرسٹین ابی زید نے حال ہی میں کہا ہے کہ دہشت گرد گروپ آئی ایس آئی ایس یا آئسیس بہت سے مختلف طریقوں سے اپنی صلاحیت میں بڑا اضافہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا تعلق امریکہ سے بنتا ہے۔
دیگر انتباہات میں امریکہ سے باہر کے امریکی اہداف پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں امریکی فورسز کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے پچھلے مہینے امریکی سینیٹ کمیٹی کی ایک سماعت میں کہا تھا کہ آئی ایس آئی ایس خراساں گروپ چھ ماہ سے بھی کم عرصے میں اور کسی وارننگ کے بغیر یا معمولی وارننگ کے ساتھ امریکہ اور مغربی مفادات پر حملہ کرنے کی صلاحیت حاصل کر سکتا ہے۔
امریکہ کے محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے امریکیوں کو چوکس رہنے کی تاکید کی ہے۔
SEE ALSO: داعش پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو کیوں نشانہ بنا رہی ہے؟
ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ایک ترجمان نے مختلف یورپی مقامات پر داعش کے خطرات سے متعلق سوالوں کے جواب میں وائس آف امریکہ کو بتایا کہ امریکہ بدستور خطرے کے شدید ماحول میں ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی خطرے کی صورت حال کا جائزہ لینے، امریکی عوام کو تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کرنے اور اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ چوکس رہیں اور مشتبہ سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر اپنے مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیں۔
(وی او اے نیوز)