الیکسز کا اصل ہدف کون تھا، کوئی عندیہ نہیں ملا

ایف بی آئی اور دیگر مقامی اور وفاقی خفیہ اداروں کے نمائندوں نے بدھ کے روز واشنگٹن میں منعقد ہونے ولی اخباری کانفرنس میں تفتیش کی تفصیل کا انکشاف کیا
امریکہ کے وفاقی تفتیشی ادارے، ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ کوئی ایسا عندیہ نہیں مل پایا جس سے پتا چلے کہ گذشتہ ہفتے واشنگٹن کے نیول یارڈ میں جس مسلح شخص نے 12 افراد کو ہلاک کیا، اُس کا اصل ہدف کون تھا۔

ایف بی آئی اور دیگر مقامی اور وفاقی خفیہ اداروں کے نمائندوں نے بدھ کے روز واشنگٹن میں منعقدہ ایک اخباری کانفرنس میں اس تفتیش کی تفصیل کا انکشاف کیا۔

چونتیس برس کے ایرون الیکسز بحریہ کے سابق فوجی اور آئی ٹی کنٹریکٹر تھا۔

وہ امریکی دارالحکومت سے کچھ ہی دور واقع بحری فوج کے ہیڈکوارٹرز میں پولیس کے ساتھ ہونے والے گولیوں کے تبادلے میں ہلاک ہوا۔


تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس واردات میں الیکسز اپنے طور پر ملوث تھا، جب کہ اس مسلح شخص کے بارے میں معلومات ابھی جمع کی جارہی ہے اور محرکات کی چھان بین ہو رہی ہے۔ تاہم، اُنھوں نے بتایا کہ وہ دماغی اور صحت کےمسائل سے دوچار رہ چکا تھا۔

شواہد بتاتے ہیں کہ الیکسز دماغی خلل کا شکار تھا اور اُسے دورے پڑتے تھے۔

الیکسز نے ایک شاٹ گن پر ’مائی ایلف ویپن‘ کے لفظ کندا کیے ہوئے تھے، جس گن کا اُس نے اِس واردات میں استعمال کیا۔


تفتیش کاروں نے اُس مسلح شخص کی وڈیو جاری کی ہے، جسے نیوی یارڈ کی 197عمارت کے اندر چوکسی کے لیے لگی ہوئی کیمروں کی مدد سے تیار کیا گیا۔