آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے خلاف مبینہ جعلی ڈگری اسکینڈل کی تحقیقات میں تیزی آگئی ہے۔ جمعرات کو ایف آئی اے ٹیم نے ایگزیکٹ کے کراچی میں واقع ہیڈکوارٹرز سے کچھ دستاویزات اور مشینیں قبضے میں لے لیں۔
شعیب شیخ کی غیر حاضری
ایگزیکٹ کے چیئرمین شعیب شیخ کو جمعرات کو ایف آئی اے کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کرانا تھا۔ لیکن، وہ پیش ہی نہیں ہوئے۔ ایف آئی اے شعیب شیخ کو تین روز کے اندر بیان ریکارڈ کرانے کے لئے جمعہ کو نوٹس جاری کرے گی۔ اگر انہوں نے پھر بھی بیان ریکارڈ نہ کرایا، تو عدالت سے رجو ع کیا جائے گا۔
جعلی ڈگری اور سرٹیفیکٹس برآمد
جمعرات کے روز بھی ایف آئی اے کی جانب سے ایگزیکٹ کے دفتر سے ڈیٹا حاصل کرنے اور تحقیقات کا سلسلہ جاری رہا۔ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے ایگزیکٹ کے دفتر سے جعلی ڈگری اور سرٹیفیکٹس قبضے میں لے لیے۔
قبضے میں لیے جانے والی تعلیمی اسناد میں یونیورسٹی اور ہائیر کالجز کے سرٹیفیکٹس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ایگزیکٹ کے آفس سے اسٹیمپ بنانے والی الیکٹرونک مشین اور چار کمپیوٹرز بھی قبضے میں لے لئے گئے۔
تین ٹیرابائٹس کا ڈیٹا
مقامی میڈیا رپورٹس میں ایف آئی اے ذرائع کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ ایگزیکٹ کے کمپیوٹر ریکارڈ میں تین ٹیرابائٹس کا ڈیٹا موجود ہے جسے دیکھنے کے لئے کم ازکم ایک ماہ کا وقت درکار ہوگا۔ ڈیٹا کی جانچ کے لئے اسلام آباد سے ماہرین طلب کئے گئے ہیں۔
چھ ملازمین کے بیرون ملک جانے پر پابندی
دوسری جانب ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم نے ایگزیکٹ کراچی آفس میں ریجنل ایڈمن ہیڈ جمیل احمد، اسسٹنٹ منیجر ایچ آر عابد خان سمیت دیگر ملازمین کے الگ الگ بیانات ریکارڈ کئے۔ جس کے بعد چھ ملازمین کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگادی گئی۔ ان ملازمین کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل)میں ڈالے جانے کا بھی امکان ہے۔