نئی دہلی -- بھارت کی پارلیمان کے ایوانِ زیریں لوک سبھا کے لیے ہونے والے انتخابات میں پانچویں مرحلے کی پولنگ میں بھی کم ٹرن آؤٹ رہا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شام پانچ بجے تک مجموعی طور پر 56.68 فی صد پولنگ ہوئی۔ مغربی بنگال میں سب سے زیادہ 73 فی صد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ تاہم الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تاحال اپنے اعداد و شمار جاری نہیں کیے ہیں۔
پانچویں مرحلے کی پولنگ کے دوران مغربی بنگال کے برک پور، بونگاؤں، آرام باغ اور ہوڑہ حلقوں سمیت کئی مقامات پر پرتشدد واقعات ہوئے ہیں۔
لیکن الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ پر امن رہی۔ البتہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) میں خرابی اور پولنگ ایجنٹوں کو بوتھ کے اندر جانے سے روکنے کی سینکڑوں شکایات موصول ہوئی ہیں۔
ممبئی میں متعدد بالی وڈ ستاروں نے ووٹ ڈالے جن میں شاہ رخ خان، گوری خان، سہانہ خان، اکشے کمار، فرحان اختر، گووندا، رنویر سنگھ اور دیپکا پاڈوکون کے علاوہ ریلائنس گروپ کے چیئرمین انل امبانی قابلِ ذکر ہیں۔ شاہ رخ حان نے ہفتے کو اپنے مداحوں سے ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔
پولنگ کے دوران وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اڑیسہ کے شہر پُری میں واقع جگن ناتھ مندر میں پوجا کی۔ جب کہ راہل گاندھی نے رائے بریلی کے ہنومان مندر میں پوجا کی۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک پیغام میں عوام سے بڑھ چڑھ کر ووٹ دینے کی اپیل کی۔
انھوں نے کم ٹرن آؤٹ کا ذکر کیا اور کہا کہ کانگریس اور اپوزیشن کے اتحاد ’انڈیا‘ کی دیگر پارٹیوں کے کارکن بھی ووٹ دینے کے لیے گھروں سے نہیں نکل رہے ہیں۔ ان کے بقول اپوزیشن کی جانب سے کمزور انتخابی مہم کی وجہ سے کم ٹرن آؤٹ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کم ٹرن آؤٹ کی وجہ بی جے پی کے کارکنوں میں جوش خروش کا کم ہونا ہے۔ وہ بڑھ چڑھ کر ووٹ دینے کے لیے نہیں نکل رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے پولنگ کے روز اپنے حلقے رائے بریلی کے بعض علاقوں کا دورہ کیا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ کچھ پولنگ بوتھوں پر ووٹرز کو ووٹ دینے سے روکا جا رہا ہے۔ ان کے بقول پورے ملک میں تبدیلی کی آندھی چل رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایودھیا میں بی جے پی کو امید ہے کہ وہاں سے اس کے سٹنگ ایم پی تیسری بار ریکارڈ ووٹوں سے کامیاب ہوں گے۔
اخبار 'ٹائمز آف انڈیا' کی ایک رپورٹ کے مطابق ایودھیا کے ایک پرانے ہوٹل ’شانِ اودھ‘ کے ڈائریکٹر شرد کپور کے مطابق رام مندر کی تعمیر سے مقامی بزنس میں اضافہ ہوا۔ لیکن کچھ ایشوز بھی پیدا ہوئے ہیں جن کو منتخب نمائندوں کو دیکھنا چاہیے۔
ان کے مطابق ووٹرز کے ایک بڑے طبقے میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے جس کی وجہ سے دیہی علاقوں کے بیشتر ووٹرز ووٹ دینے کے لیے نہیں نکلے۔