گزشتہ رات اسرائیلی فضائی کارروائیوں میں حماس کے تین اعلیٰ کمانڈروں کی ہلاکت کے بعد غزہ اور اسرائیل کی درمیان راکٹ فائر اور فضائی حملوں میں جمعرات کو تیزی آئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی سے راکٹ فائر کرنے کے اہداف پر حملہ کیا جبکہ درجنوں راکٹ جنوبی اسرئیل میں گرے۔
اسرائیل نے کہا کہ سوموار کو عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد حماس نے اسرائیل پر 200 راکٹ حملے کیے جب کہ اس کی فضائیہ نے غزہ کی پٹی میں سو سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔
حماس نے گزشتہ رات ہونے والی فضائی کارروائیوں میں اپنے تین اعلی ٰ فوجی کمانڈروں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
حماس کی طرف سے ہلاک ہونے والے کمانڈروں کے نام محمد ابو شمالہ، رعد العطاراور محمد برہوم بتائے گئے ہیں۔
اسرائیل کی فورسز نے بھی ان ہلاکتوں کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اسرائیل میں ہونے والے بڑوں حملوں کے ذمہ دار تھے ۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں 20 فضائی حملے کیے گئے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ منگل کو دیر گئے اسرائیل نے حماس کے اعلیٰ فوجی کمانڈر محمد ضائف کو بھی نشانہ بنا یا لیکن اس کا کہنا ہے کہ وہ اس حملے میں بچ گئے۔ دوسری طرف حماس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ضائف کے اہلیہ اور سات ماہ کا بیٹا ہلاک ہو ا۔
بدھ کی رات کو ہونے والی سیکورٹی کے وزرا کے میٹنگ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہونے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرئیلی شہریوں کے تحفظ اور امن کو یقینی بنانے کے بعد ہی اس آپریشن کو ختم کیا جائے گا۔ ان کے بقول " اسی لیے ہم ایک طویل اور مسلسل مہم جاری رکھے ہوئے ہیں"۔