پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اوول میں کھیلے جارہے چوتھے اور آخر ی ٹیسٹ میچ میں پاکستان کاایک بار پھربیٹنگ کا آغاز اچھے انداز سے نہ ہوسکا ۔ پہلے روزانگلینڈ کے 328 رنز کے جواب میںپاکستان نے اپنی پہلی وکٹ صرف 3رنز پر گنوادی۔ ایجبسٹن ٹیسٹ میں شاندار پرفارمنس دکھانے والے سمیع اسلم صرف تین رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
کنگسٹن اوول ٹیسٹ میں انگلش کپتان الیسٹرکک نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ 23 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب الیکس ہیلزمحمد عامر کی گیند پریاسر شاہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئےْْ۔ 69 کے اسکور پرالیسٹر کک 35 رنز پر سہیل خان کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
جو روٹ اور ونس بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور بالترتیب 26 اور ایک رن بناکر پویلین لوٹ گئے۔ 110رنز پر آدھی انگلش ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔
ونس کو آؤٹ کرکے وہاب ریاض نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پچاس وکٹیں مکمل کرلیں۔ وہاب ریاض پاکستان کے پانچویں لیفٹ آرم فاسٹ بالر ہیں جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔
اس کے بعد بیرسٹو اور معین علی نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 93 رنز بناکرٹیم کا اسکور203 رنز تک پہنچادیا اورپاکستان کو ملنے والے ایڈوانٹیج کو زائل کردیا، حالیہ سیریزمیں چوتھی مرتبہ ہے انگلش بیٹسمینوں نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 50یا اس سے زائد رنز بنائے ہیں۔
کھیل کے دوسرے سیشن میں فیلڈرز نے ناقص کارکردگی دکھائی اور کئی آسان کیچ ڈراپ کیے۔ محمد عامر کی گیند پر اظہرعلی نے معین علی کا ایک آسان کیچ اس وقت ڈراپ کیا جب وہ صرف 9رنز پر بیٹنگ کررہے تھے۔
بیرسٹو 55رنز بناکر محمد عامر کا شکار بنے، ووکس نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے معین علی کے ساتھ ساتویں وکٹ کی شراکت میں 5 اعشاریہ 57 کی اوسط سے 79رنز بنائے جو پاکستان کیخلاف انگلینڈ کا 50 یا اس سے زائد رنز کی شراکت کا تیسرا بہترین رن ریٹ ہے۔ ووکس 45 رنز کی اننگز کھیل کرسہیل خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔ براڈ اور فن کی وکٹ بھی سہیل خان کے حصے میں آئی۔
اس دوران معین علی نے ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور اپنی سنچری مکمل کی، جو ٹیسٹ کیریئر میں ان کی تیسری سنچری ہے۔ 78 سال کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اوول کے میدان میں نمبر سات پر بیٹنگ کرتے ہوئے کسی بیٹسمین نے سنچری اسکور کی ہے، اس سے قبل 1938ء میں ہارڈاسٹاف جونیئر نے ناقابل شکست 169رنز بنائے تھے۔ معین علی 108رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
یوں انگلینڈ کی پوری ٹیم 328رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ سہیل خان نے 5، وہاب ریاض نے 3 اورمحمد عامر نے 2وکٹیں حاصل کی۔
328 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا آغاز ایک بار پھر مایوس کن رہا اور اوپنر سمیع اسلم صرف تین رنز بناکر اسٹیورٹ براڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر اظہرعلی اور نائٹ واچ مین یاسر شاہ بغیر کھاتہ کھولے کریز پر موجود تھے۔
چار میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کو دو، ایک کی برتری حاصل ہے۔ لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 75 رنز سے شکست دی تھی جبکہ انگلینڈ نے اولڈٹریفورڈ ٹیسٹ میں 330 رنز اور ایجبسٹن ٹیسٹ میں 141 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔