رپورٹ پیش کرتے ہوئے بریگیڈیئر جنرل ابراہیم سابو کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں نے 276 لڑکیوں کو اغوا کیا تھا لیکن ان میں سے 57 بچ نکلنے میں کامیاب رہیں۔
نائیجیریا میں حکام نے کہا ہے کہ اپریل میں شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی طرف سے اغوا کی جانے والی طالبات میں سے اب بھی 219 لاپتا ہیں۔
لاپتا لڑکیوں کے یہ تازہ اعداد و شمار صدر گڈلک جوناتھن کی طرف سے متعین کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی حتمی رپورٹ میں بتائے گئے۔
رپورٹ پیش کرتے ہوئے بریگیڈیئر جنرل ابراہیم سابو کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں نے 276 لڑکیوں کو اغوا کیا تھا لیکن ان میں سے 57 بچ نکلنے میں کامیاب رہیں۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ چیبوک میں بچ نکلنے والی لڑکیوں سے ملاقات کے لیے جانے والے کمیٹی ارکان کو مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اسی علاقے سے شدت پسندوں نے طالبات کو اغوا کیا تھا۔
"چار لڑکیاں اپنے تجربات کی تفصیلات بتانے سے گریزاں تھیں کیونکہ انھیں بوکوحرام کی طرف سے پھر ایسی کسی کارروائی کا خدشہ تھا۔ دراصل ان لڑکیوں کے والدین بھی اسی خدشے کی وجہ سے لوگوں کے سامنے نہیں آ رہے۔"
اس موقع پر صدر جوناتھن نے ایک بار پھر اس شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی تباہ کرنے اور ان کے قبضے سے لڑکیوں کو بازیاب کروانے کا عزم ظاہر کیا۔
طالبات کو بازیاب کروانے میں ناکامی پر حکومت کو ملکی و بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔
بوکو حرام نائیجیریا کے شمال میں ایک سخت گیر اسلامی ریاست بنانے کے لیے پرتشدد کارروائیاں کرتی چلی آ رہی ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔
لاپتا لڑکیوں کے یہ تازہ اعداد و شمار صدر گڈلک جوناتھن کی طرف سے متعین کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی حتمی رپورٹ میں بتائے گئے۔
رپورٹ پیش کرتے ہوئے بریگیڈیئر جنرل ابراہیم سابو کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں نے 276 لڑکیوں کو اغوا کیا تھا لیکن ان میں سے 57 بچ نکلنے میں کامیاب رہیں۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ چیبوک میں بچ نکلنے والی لڑکیوں سے ملاقات کے لیے جانے والے کمیٹی ارکان کو مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اسی علاقے سے شدت پسندوں نے طالبات کو اغوا کیا تھا۔
"چار لڑکیاں اپنے تجربات کی تفصیلات بتانے سے گریزاں تھیں کیونکہ انھیں بوکوحرام کی طرف سے پھر ایسی کسی کارروائی کا خدشہ تھا۔ دراصل ان لڑکیوں کے والدین بھی اسی خدشے کی وجہ سے لوگوں کے سامنے نہیں آ رہے۔"
اس موقع پر صدر جوناتھن نے ایک بار پھر اس شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی تباہ کرنے اور ان کے قبضے سے لڑکیوں کو بازیاب کروانے کا عزم ظاہر کیا۔
طالبات کو بازیاب کروانے میں ناکامی پر حکومت کو ملکی و بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔
بوکو حرام نائیجیریا کے شمال میں ایک سخت گیر اسلامی ریاست بنانے کے لیے پرتشدد کارروائیاں کرتی چلی آ رہی ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔