فن لینڈ کی وزیر ٹرانسپورٹ ثنّہ مارن ملک کی وزیر اعظم منتخب ہوگئی ہیں اور وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہونے والی دنیا کی سب سے کم عمر ترین وزیر اعظم ہیں۔
ثنّہ مارن نے 27 سال کی عمر میں اپنے آبائی شہر تمپیر کی سٹی کونسل کی سربراہ بننے کے بعد ملکی سیاست میں قدم رکھا تھا۔
وہ رواں سال اپریل کے انتخابات میں سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد ایوان تک پہنچیں۔ انہیں ٹرانسپورٹ کا قلم دان سونپا گیا۔
سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی نے 34 سالہ ثنّہ کو پارٹی سربراہ منتخب کیا جس کے بعد پیر کو اتحادی جماعتوں نے اُنہیں وزارت عظمیٰ کے لیے بھی منتخب کرلیا۔
فن لینڈ کے اخبارات کے مطابق مارن دنیا کی سب سے کم عمر وزیرِ اعظم ہیں۔ نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن 39 اور یوکرین کے وزیرِ اعظم اولیکسی ہونچارک 35 سال کے ہیں۔
شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ ان کی عمر بھی 35 سال ہے۔
یاد رہے کہ ثنا مارن کی جماعت، پانچ جماعتی حکمران اتحاد میں سے بڑی ہے۔ اپریل میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں وہ ملک کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی تھی۔
اکثریتی جماعت ہونے کے سبب ڈیمو کریٹک پارٹی کو وزیرِ اعظم کے عہدے کے لیے اپنا ایک امیدوار نامزد کرنا تھا جس کے لیے پارٹی نے ثنّہ مارن کو چنا تھا۔
وزیر اعظم اینٹی رینے کے استعفے کے بعد نئے وزیر اعظم کے لیے ثنّہ مارن کا نام سامنے آیا تھا جو فن لینڈ کی تیسری خاتون حکومتی رہنما بھی ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم اینٹی رینے کے حوالے سے کہا جارہا تھا کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے تھے جس کے بعد ان پر ایوان کا اعتماد ختم ہوگیا تھا۔
مارن نے پارٹی قیادت سنبھالنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ہمیں اعتماد کی دوبارہ بحالی کے لیے بہت کام کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی عمر یا صنف کے بارے میں کبھی کچھ نہیں سوچا۔ سیاست میں آنے کے بعد انہوں نے ان وجوہات اور ان اقدامات کے بارے میں سوچا ہے جن کے لیے ہمیں ووٹرز کا اعتماد حاصل کرنا ہوگا۔
فن لینڈ کی مخلوط حکومت میں شامل چار دیگر جماعتوں کی قیادت بھی خواتین کے ہاتھوں میں ہے۔
بائیں بازو کے اتحاد کی قیادت لی اینڈرسن کر رہی ہیں جب کہ گرین لیگ کی قیادت ماریہ اوہیسالو کے پاس ہے۔ سینٹر پارٹی کی قیادت کتری کلمونی سنبھالے ہوئے ہیں جب کہ 55 سالہ انا ماجا ہنریکسن سوئیڈش پیپلز پارٹی کی سربراہ ہیں۔