ایرانی حزبِ اختلاف کے ایک لیڈر کی ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ اُن کی بکتر بند کار پر گولیاں چلائى گئى ہیں، جن سے کار کی کھڑکیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
سہام نیوز ڈاٹ کام کا کہنا ہے کہ جمعرات کو دیر گئے قزوین شہر میں حکومت کے حامی مظاہرین نے اُس کار پر فائرنگ کی تھی جس میں سابق صدارتی امیدوار مہدی کرّوبی سوار تھے۔
ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ گولیاں اُس وقت چلائى گئیں جب کرّوبی قزوین میں بلوہ پولیس کی حفاظت میں ایک عمارت سے باہر نکل رہے تھے۔ ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ لگ بھگ 500 مظاہرین نے اُس عمارت کو گھیرے میں لے لیا تھا، جہاں کرّوبی حزبِ اختلاف کے حالیہ احتجاجی مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کے سوگ میں ایک اجلاس میں شرکت کر رہے تھے۔
کرّوبی پچھلے سال متنازع صدارتی انتخاب میں صدر محمود احمدی نژاد کے مقابلے میں میں ہار گئے تھے۔ اُن کا اور ہار جانے والے حزبِ اختلاف کے ایک اور رہنما میر حسین موسوی کا کہنا ہے کہ اُس الیکشن میں دھاندلی کی گئى تھی۔
کرّوبی نے الیکشن کے بعد احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت استعمال کرنے پر بھی حکومت پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔