امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں ایک مسجد کو آتشزدگی سے نقصان پہنچا ہے اور حکام کا ماننا ہے کہ یہ نفرت پر مبنی حملہ ہو سکتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ فورٹ پیئرس کے علاقے یں جو مسجد آتشزدگی کا نشانہ بنی وہاں رواں سال جون میں اورلینڈو کے نائٹ کلب پر مہلک حملہ کرنے والا عمر متین بھی بعض اوقات نماز کے آیا کرتا تھا۔
یہ آتشزدگی امریکہ میں ستمبر 2001ء کے دہشت گرد حملوں کی پندرہویں برسی کے موقع پر دیکھنے میں آئی ہے اور فورٹ پیئرس کی مسلم برادری کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اتوار کو دیر گئے لگنے والی آگ پر کئی گھنٹوں پر قابو پایا گیا۔
اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن تفتیش کاروں نے اس کے وقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نفرت پر مبنی جرائم کا نتیجہ ہو سکتا ہے اور مشتبہ حملہ آور کی تلاش کے لیے بھی کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔
فورٹ پیئرس کے اسلامک سنٹر کے نائب امام حماد رحمن کہتے ہیں کہ ان کے تقریباً ایک سو ارکان اس واقعے پر "نہایت افسردہ اور خوفزدہ ہیں"۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری برادری "عمارت سے کہیں بڑی ہے اور میں مجھے کرتا ہوں کہ ہم مل کر اس (واقعے) سے نکلنے کے قابل ہیں، اور وقت کے ساتھ ساتھ ہم (مسجد) دوبارہ تعمیر کر لیں گے۔"
امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" کے مطابق مسجد کے باہر لگے کیمروں کی ریکارڈنگ سے معلوم ہوا کہ ایک شخص بڑی موٹرسائیل پر سوار تھا جو کہ مسجد کے قریب آیا اور اس نے مائع سے بھری ایک بوتل اور کچھ اوراق یہاں پھینکے اور فرار ہو گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" اور دیگر متعلقہ محکموں نے یہ وڈیو جاری کرتے ہوئے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ مشتبہ شخص کی شناخت میں مدد کریں۔
اورلینڈو نائٹ کلب پر حملے کے کچھ دنوں بعد بھی ایسے واقعات دیکھنے میں آئے تھے کہ جن میں مسجد کے باہر مسلمانوں کو زدوکوب کیا گیا۔