بھارت اور بنگلہ دیش کے خارجہ سکریٹریز کی ملاقات؛ اقلیتوں پر حملے پر نئی دہلی کا اظہارِ تشویش

فائل فوٹو۔

  • ہنگلہ دیش میں ہندو برادری سے متعلق بھارت کے تحفظات کی وجہ سے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں کشدگی بڑھی ہے
  • حالیہ واقعات کے باعث آنے والی کشیدگی کے ماحول میں بھارتی سیکریٹری خارجہ ڈھاکہ کا دورہ کر رہے ہیں
  • بھارتی سیکریٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب سے ملاقات میں انہوں نے اقلیتوں سے متعلق تحفظات پر بھی بات کی ہے

نئی دہلی— بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان اایسے وقت میں اعلیٰ سطح کا سفارتی رابطہ ہوا ہے جب دونوں ممالک میں شیخ حسینہ کی حکومت ختم ہونے کے بعد آنے والے کشیدگی میں گزشتہ دنوں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

بھارت کے خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے سے پیر کو دو روزہ دورے پر ڈھاکہ پہنچے ہیں جہاں انہوں نے اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب محمد جسیم الدین سے ملاقات کی پے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وکرم مسری نے کہا کہ انھوں نے اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب سے مذاکرات میں بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ہونے والے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اقلیتوں اور ان کے مذہبی اداروں پر حملے افسوس ناک ہیں۔

وکرم مسری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سامنے یہ واضح کیا کہ بھارت مثبت، تعمیری اور فریقین کے لیے مفید تعلقات کا خواہاں ہے۔


اقلیتوں کے مسائل کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ہم نے حالیہ واقعات پر تبادلہ خیال کیا اور اقلیتوں کے تحفظ اور فلاح و بہبود کے بارے میں بنگلہ دیشی حکام کو تشویش سے آگاہ کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات کے دوران تجارت، کنکٹی وٹی، توانائی اور ثقافتی تعاون جیسے کلیدی شعبوں میں معاونت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

شیخ حسینہ کی حکومت ختم ہونے کے بعد بنگلہ دیش میں ہندو برادری اور ان کی عبادت گاہوں پر مبینہ حملوں پر بھارت کے تحفظات کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ کا آغاز ہوگیا تھا۔

گزشتہ ماہ بنگلہ دیش کے ایک ہندو مذہبی رہنما چنمے کرشن داس کی مبینہ بغاوت کے الزام میں گرفتاری اور اس پر بھارت کی تشویش نے دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی بڑھا دی تھی۔

ڈھاکہ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ہونے والے اکا دکا حملے حسینہ حکومت کے خاتمے اور ان کی پارٹی کے رہنماوں اور کارکنوں کے خلاف ناراضی کا اظہار ہے۔ اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ میڈیا نے حملوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔

SEE ALSO: بنگلہ دیش میں ہندو رہنما کی گرفتاری پر بھارت میں ردِ عمل؛'تعلقات پہلے جیسے نہیں رہے'


اس ملاقات سے ایک روز قبل مشیر برائے امور خارجہ محمد توحید حسین نے اس امید کا اظہار کیا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران دونوں ملکوں کے رشتوں میں جو تعطل آیا ہے فریقین اس پر قابو پا لیں گے۔

قبل ازیں ستمبر میں محمد توحید حسین اور بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی ایک مختصر ملاقات نیو یارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔