پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم اور ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت کے قائد نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی طبیعت تاحال تشویش ناک بتائی جاتی ہے اور اطلاعات کے مطابق وہ بدستور لندن کے ایک اسپتال میں وینٹی لیٹر (مصنوعی تنفس) پر ہیں۔
اپنی اہلیہ کی تشویش ناک حالت کی وجہ سے نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز نے اپنے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جاری کارروائی میں حاضری کو بھی مؤخر کر دیا ہے اور اب ان کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال مزید کچھ دن لندن میں قیام کریں گے۔
بیگم کلثوم نواز گزشتہ کئی ماہ سے گلے کے سرطان کے علاج کے لیے لندن میں مقیم ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ہفتے انھیں دل کی تکلیف کے باعث اچانک اسپتال منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ تشویش ناک حالت میں زیرِ علاج ہیں۔
اتوار کو ان کے صاحبزادے حسین نواز نے لندن میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ ڈاکٹرز بیگم کلثوم نواز کی طبیعت کی نگرانی کر رہے ہیں اور طبیعت میں بہتری آنے کے بعد ہی انھیں وینٹی لیٹر سے ہٹانے کے بارے میں کچھ کہا جا سکے گا۔
نواز شریف اور مریم نواز کو تین نیب ریفرنسز میں عدالتی کارروائی کا سامنا ہے جہاں وہ اب تک درجنوں پیشیوں پر عدالت کے روبرو پیش ہو چکے ہیں۔
عید سے قبل یہ دونوں کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن گئے تھے اور اطلاعات کے مطابق ان کی واپسی پیر کو متوقع تھی۔ لیکن کلثوم نواز کی تشویش ناک حالت کے باعث اب ان دونوں کی فوری وطن واپسی بظاہر ممکن دکھائی نہیں دیتی۔
عدالتِ عظمیٰ کے چیف جسٹس احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ ایک ماہ میں سنانے کی ہدایت کر چکے ہیں۔