سابق وزیرِاعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف مالی بدعنوانیوں کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سابق سربراہ واجد ضیا نے منگل کو قومی احتساب بیورو (نیب) میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔
احتساب بیورو نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے ہیں جس کے لیے اس نے عدالت عظمیٰ سے جے آئی ٹی کے ارکان کے بیانات قلم بند کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔
گزشتہ ہفتے ہی اس معاملے کے لیے نگران جج جسٹس اعجاز الاحسن نے نیب کو یہ اجازت دی تھی۔
واجد ضیا منگل کو نیب کے راولپنڈی بیورو میں پیش ہوئے اور اطلاعات کے مطابق اب وہ بدھ کو لاہور بیورو میں بھی اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
احتساب بیورو جے آئی ٹی کے ارکان سے شریف خاندان کے ٹیم کے سامنے دیے گئے بیانات کی تصدیق چاہتی ہے تاکہ اس کے بعد ریفرنسز تیار کیے جا سکیں۔
عدالتی حکم کے تناظر میں نیب نے نواز شریف ان کے دو بیٹوں، بیٹی مریم نواز، داماد محمد صفدر، سمدھی اسحٰق ڈار اور قریبی عزیز طارق شفیع کے خلاف آٹھ ریفرنسز لاہور اور راولپنڈی میں دائر کرنے ہیں۔
نیب نے گزشتہ ہفتے شریف خاندان کو دو بار اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا لیکن ان میں سے کوئی بھی احتساب بیورو میں پیش نہیں ہوا۔
شریف خاندان کا موقف ہے کہ انھوں نے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کر رکھی ہے لہذا اس پر فیصلے تک وہ نیب میں پیش نہیں ہوں گے۔
اطلاعات کے مطابق نیب نے اپنے راولپنڈی اور لاہور بیورو کو عیدالاضحیٰ سے قبل اپنی رپورٹ پیش کرنے کا کہہ رکھا ہے۔