سابق امریکی خاتون اول باربرا بُش منگل کو 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
بش خاندان کے ترجمان جم میک گراتھ نے ایک بیان میں ان کے انتقال کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ "حالیہ کچھ عرصے میں متعدد بار اسپتال میں داخل رہنے، اپنے اہل خانہ اور ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد مسز بش نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ اب اضافی طبی علاج نہیں کروائیں گی اور صرف بہتر دیکھ بھال پر توجہ دیں گی۔"
وہ ایک عرصے سے علیل تھیں اور انھیں سانس کی تکلیف بھی لاحق تھی۔
ان کے شوہر جارج ایچ ڈبلیو بش 1989ء سے 1993 تک امریکہ کے صدر رہے۔ ان دونوں کی شادی 1945ء میں ہوئی تھی اور اسے امریکی تاریخ میں طویل ترین عرصے پر محیط صدارتی شادی قرار دیا جاتا ہے۔
باربرا بشُ امریکی تاریخ کی دوسری خاتون اول تھیں جن کے بیٹے بھی امریکی صدر منتخب ہوئے۔
مسز بشُ کے بیٹے جارج ڈبلیو بش امریکہ کے 43 صدر منتخب ہوئے تھے جب کہ اس سے قبل امریکہ کے دوسرے صدر جان ایڈمز اور ان کی اہلیہ اباگیل ایڈمز کے بیٹے جان کوئنسی ایڈمز ملک کے چھٹے صدر منتخب ہوئے تھے۔
اپنی سادہ مگر پروقار شخصیت کی وجہ سے باربرا بش منفرد مقام رکھتی تھیں اور اپنے شوہر کے دور اقتدار کے دوران بسا اوقات وہ ان سے بھی زیادہ مقبول عام رہی ہیں۔
1988ء میں اس وقت کے نائب امریکی صدر جارج بش ریپبلکنز کی طرف سے منصب صدارت کے لیے امیدوار کے طور سامنے آئے تو ریپبلکن نیشنل کنونشن میں خطاب کے دوران باربرا بش نے اپنی سادگی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ صدارت کے لیے وہ نہیں بلکہ جارج بش انتخاب لڑ رہے ہیں۔
باربرا بش کے انتقال پر ان کے بیٹوں سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش نے اپنے اپنے الگ پیغامات میں افسوس اور دکھ کا اظہار کیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایک بیان میں کہا کہ "وہ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ پوری قوم کے ساتھ مل کر باربرا بش کی زندگی کو سیلیبریٹ کر رہے ہیں۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "ایک بیوی، ماں، دادی، فوجی کی اہلیہ اور سابق خاتون اول کے طور پر مسز بش امریکی خاندان کی ایک مدلل تصویر تھیں۔"
سابق امریکی صدور براک اوباما اور بل کلنٹن نے بھی اپنے اپنے پیغامات میں سابق خاتون اول کو خراج عقیدت پیش کیا۔
باربرا بش 1925 میں نیویارک میں پیدا ہوئیں اور 1945 میں ان کی شادی جارج ایچ ڈبلیو بش سے ہوئی۔ ان کے چار بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں۔ ان کی بیٹی روبن صرف تین سال کی عمر میں 1953 میں انتقال کر گئی تھیں۔