اسرائیلی پولیس نے بتایا ہے کہ ایک فلسطینی نےاتوار کے روز اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ پر ٹرک چڑھا دیا، جن میں سے چار ہلاک 15 زخمی ہوئے، جب کہ ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ اِسے دانستہ حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ایک پولیس ترجمان نے اسرائیلی ریڈیو کو بتایا کہ ''یہ دہشت گرد حملہ، گاڑی چڑھانے کا حملہ تھا''۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ فوجی یروشلم کے حصار والےقدیم شہر کی اوٹ میں 'ارمن ہنازیو' کے صحت افزا مقام پر اترے، جہاں انار کے دلکش باغات ہیں، جب ایک ٹرک اپنا راستا چھوڑ کر بغیر کسی انتباہ کے گروپ سے جا ٹکرایا۔
اہل کاروں نے بتایا ہے کہ اُنھوں نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کیا۔
فلسطینی حکام نے اُن کی شناخت کردی ہے، اور بتایا ہے کہ وہ مشرقی یروشلم کے مضافات میں واقع، جبل مکابر کا مکین تھا، جس کے قریب ہی یہ حملہ کیا گیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اِس بات کے اشارے میں ہیں کہ حملہ آور داعش کا حامی تھا۔
ہلاک ہونے والے چاروں اسرائیلی فوجیوں کی عمریں 20 کے پیٹے میں تھیں، جن میں سے تین خواتین اور ایک مرد تھا۔
اتوار کو ہونے والا یہ واقعہ ستمبر 2015ء میں شروع ہونے والی تشدد کی لہر کے سلسلے کا ایک سنگین حملہ تھا، جس میں فلسطینی حملہ آوروں نے اب تک 40 اسرائیلیوں اور کئی غیر ملکی شہریوں کو ہلاک کیا ہے، جن میں گاڑیاں چڑھانا، چاقو سے وار کرنا اور گولی مارنے کے واقعات شامل ہیں۔ ادھر، اسرائیل نے اب تک 247 فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔