فرانس: گھریلو تشدد سے بچاؤ کے لیے پناہ گاہیں بنانے کا اعلان

فرانس میں گھریلو تشدد کے دوران قتل کرنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ پچھلے سال وہاں تشدد کے مختلف واقعات میں 121 خواتین کو ہلاک کیا گیا۔۔۔ یعنی ہرتیسرے دن ایک عورت کا قتل۔۔ !

فرانسیسی حکومت نے گھریلو خواتین کو تشدد سے بچانے کے لیے ایک ہزار پناہ گاہیں بنانے کا اعلان کیا ہے۔

یہ فیصلہ تشدد سے ہلاک ہونے والی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

یورپی یونین کے 2017 کے اعداد و شمار کے مطابق فرانس، جرمنی کے بعد دوسرا بڑا ملک ہے جہاں خواتین کو گھریلو تشدد کے دوران قتل کرنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

پچھلے سال فرانس میں تشدد کے مختلف واقعات میں 121 خواتین کو ہلاک کیا گیا تھا۔

فرانس میں رواں سال کے دوران اب تک 100 خواتین گھریلو تشدد سے ہلاک ہوچکی ہیں۔ انہیں یا تو اپنے شوہر کے ہاتھوں یا پھر سابق دوست کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننا پڑا۔

فرانس میں رواں سال کے دوران اب تک 100 خواتین گھریلو تشدد سے ہلاک ہوچکی ہیں۔ (فائل فوٹو)

فرانسیسی وزیرِ اعظم ایڈورڈ فلپے نے رواں ہفتے اپنے متعدد وزرا سے گھریلو تشدد کے معاملات پر قابو پانے کے لیے مشاورت کی غرض سے ملاقات کی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ صدیوں سے خواتین کو ہماری بے حسی، انکار، لاپرواہی یا پھر فرسودہ سوچ کے سبب دبا کر رکھا گیا مگر اب مزید ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے اس حوالے سے مجوزہ قانون سازی پر غور کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ وسیع پیمانے پر ایسے الیکٹرونک کڑے یا بریسلیٹس استعمال کرنے کی اجازت دینے پر غور کررہے ہیں جس سے گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین تک قانون اور پولیس کی رسائی آسان بنائی جاسکے۔ ساتھ ساتھ مجرموں کو بھی قانون کی گرفت میں لیا جاسکے گا۔