شام میں شدت پسند تنظیم 'دولت اسلامیہ' کے ٹھکانوں پر ہفتے کو بھی بین الاقوامی اتحاد کی طرف سے فضائی حملے کیے گئے۔
شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی برطانیہ میں قائم تنظیم 'سیریئن آبزر ویٹری فار ہیومن رائٹس' کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے صوبے رقہ میں ہفتے کی صبح 31 دھماکے سنے گئے اور یہاں سے جانی نقصانات کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
تاہم اس کی مزید تفصیلات فوری طور پر سامنے نہیں آسکی ہیں۔
تنظیم کے مطابق لڑاکا طیاروں نے صوبہ حمص کے صحرائی علاقے تدمر میں بھی اہداف کو نشانہ بنایا۔
دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے عراق اور شام کے مختلف حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور وہ پیش قدمی کرتے ہوئے دیگر علاقوں کا بھی رخ کر رہے ہیں۔
یہ شدت پسندوں غیر ملکیوں سمیت درجنوں افراد کو قتل کرنے کے علاوہ علاقے میں مقیم اقلیتوں کو بھی ظالمانہ کارروائیوں کا نشانہ بناتے آ رہے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
امریکہ کی زیر قیادت بین الاقوامی تحاد، جس میں یورپ اور بعض عرب ممالک بھی شامل ہیں، نے ان شدت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔
ایک روز قبل بھی امریکی حکام نے بتایا تھا کہ ان کے لڑاکا طیاروں نے عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔
ان کارروائیوں میں اب تک متعدد جنگجوؤں کو ہلاک اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کیا جا چکا ہے۔