برسوں پہلےشہزادی ڈیانا نے شاہی روایات سے ہٹ کر اس نجی ہسپتال کا انتخاب کیا تھا جہاں 21 جون 1982 کو شہزادہ ولیم کی پیدائش ہوئی تھی اور دو برس بعد اسی ہسپتال میں شہزادی ڈیانا کے دوسرے صاحبزادے شہزادہ ہیری پیدا ہوئے تھے۔
لندن —
چند ہی ہفتوں میں برطانوی شاہی خاندان کے افراد میں ایک ننھے مہمان کا اضافہ ہونے والا ہے اگرچہ شاہی محل کے ترجمان کی جانب سے شہزادی کیتھرین میڈیلٹن اور شہزادہ ولیم کے پہلے بچے کی ولادت کی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم شاہی خاندان کے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ،تاریخ ایک بار پھر خود کو دہرانے جا رہی ہے جب جولائی میں شہزادی کیتھرین میڈیلٹن کے بچے کی ولادت اسی ہسپتال میں ہو گی جہاں آنجہانی لیڈی ڈیانا پہلی بار ماں بنی تھیں۔
برطانوی اخبار ایکسپریس کی خبر کے مطابق، شاہی خاندان نے تاج برطانیہ کے تیسرے جانشین کی ولادت کے لیے سینٹ میری ہسپتال پیڈنگٹن کا انتخاب کیا ہے ۔ برسوں پہلےشہزادی ڈیانا نے شاہی روایات سے ہٹ کر اس نجی ہسپتال کا انتخاب کیا تھا جہاں 21 جون 1982 کو شہزادے ولیم کی پیدائش ہوئی تھی اور دو برس بعد اسی ہسپتال میں شہزادی ڈیانا کے دوسرے صاحبزادے شہزادہ ہیری پیدا ہوئے۔
سینٹ جیمز پیلس کے ذرائع کے مطابق ، شہزادی کیٹ اور شہزادہ ولیم اپنے بچے کی جنس سے لا علم ہیں انھوں نے اس خبر کو ایک سرپرائز ہی رکھا ہے تو دوسری جانب شہزادی کیتھرین نے اپنے معالجین کے مشورے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ نارمل ڈیلیوری کروانا چاہتی ہیں ۔ان کے لیے ہسپتال میں جوکمرہ بک کروایا گیا ہے یہ وہی اسپشل کمرہ ہے جہاں آج سے ٹھیک اکتیس برس قبل شہزادہ ولیم کی ولادت ہوئی تھی ۔
لندن کے جنوب میں واقع 'لنڈو ونگ' بین الاقوامی ہسپتال سینٹ میری کی ایک شاخ ہے اس نجی زچہ خانہ کا شمار شہرکے مہنگے ہسپتالوں میں ہوتا ہے جہاں ایک اسپیشل کمرے کا یومیہ کرایہ تقریبا 10ہزار پاونڈ ہے ۔ ہسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی خصوصی نگہداشت کا بہترین انتظام بھی موجود ہے۔
لنڈو ونگ ہسپتال اس یادگار لمحے کا بھی گواہ ہے جب پہلی بارشہزادی ڈیانا شہزادہ چارلس کے ہمراہ نومولود شہزادے ولیم کو گود میں لے کرعوام سے ملوانے کے لیے ہسپتال کے دروازے پر آئی تھیں
۔
سینٹ جیمز پیلس کے شاہی ذرائع کا کہنا ہے کہ بچے کی پیدائش کی خبرایک پریس ریلیز کی صورت میں جاری کی جائے گی اورشاہی روایت کے مطابق بچے کی ولادت کا باضابطہ اعلان بکنگھم پیلس کے نوٹس بورڈ پر کیا جائے گا تاہم یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس بار سوشل میڈیا مثلا ٹوئٹر پر بھی بچے کی ولادت کی اطلاع دی جائے گی ۔
شہزادہ ولیم اگر بیٹے کے باپ بنتے ہیں تو بچے کی پیدائش کے اعلان میں اس کی جانشینی کا بھی اعلان کر دیا جائے گا تاہم اگربیٹی ہوتی ہے تو اسے بھی نئے جانشینی کے قانون کے تحت ملکہ برطانیہ تصور کیا جائے گا ۔
ملک بھرمیں ننھے شاہی مہمان کی آمد کی خوشی میں گن فائر کئے جائیں گے سب سے پہلے ٹاور برج سے62 گن فائر سے سلامی دی جائے گی پھر لندن ہائیڈ پارک سے 41 گن فائر کئے جائیں گے اس موقع پرتمام سرکاری عمارتوں پر متحدہ برطانیہ کا جھنڈا لہرایا جائے گا ۔
شہزادہ ولیم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بچے کی پیدائش کے وقت شہزادی کیٹ کے ہمراہ ہوں گے شہزادہ ولیم برطانوی ایمرجنسی اینڈ ریسکیو ٹیم کا حصہ ہیں اور ایک ریسکیو پائلٹ کی حیثیت سے36 ماہ کی ڈیوٹی پر ہیں جنہیں کچھ دنوں میں اپنے ادارے سے دو ہفتے کی پیٹرنٹی رخصت ( باپ بننے پر دی جانے والی چھٹیاں ) دے دی جائیں گی جبکہ شہزادی کیٹ ان دنوں میٹرنٹی رخصت پر ہیں۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق شہزادی کیتھرین نومولود کے ساتھ چھ ہفتے اپنے والدین کے ساتھ گزاریں گی اور اسی اثناء میں مرکزی لندن میں واقع کنگسٹن پیلس میں ان کے ذاتی اپارٹمنٹ کی تزئین وآرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا جہاں وہ ننھے مہمان کے ہمراہ اسی سال منتقل ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں ۔
حاملہ شہزادی کیٹ کو اپنے ابتدائی ایام میں طبیعت میں ناسازی کے باعث ہسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا جہاں آسٹریلین ریڈیو میزبانوں کی جعلی فون کال اور شہزادی کیٹ کی طبیعت کا احوال ریڈیو سڈنی پر سنائے جانے کے بعد جعلی فون کال وصول کرنے والی اسٹاف نرس جاکینتا سلڈانا کی خودکشی کے واقعہ نے ایک افسوس کا ماحول پیدا کر دیا تھا یہی وجہ ہے کہ ،سینٹ جیمز کی جانب سے بچے کی پیدائش کی خبر کے بارے میں میڈیا کو احتیاط برتنے کے لیے کہا گیا ہے۔ ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بچے کی ولادت کی خوشی شہزادہ اور شہزادی کی ایک ذاتی خوشی کاموقع ہوگا لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ ایک ایسی خوشی ہوگی جسےساری قوم کے ساتھ مل کر منایا جائے گا ۔
ایک برطانوی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ،ننھے شاہی مہمان کی آمد سے برطانوی معیشت میں تیزی کا رجحان پیدا ہونے کی توقع ہے۔ اس موقع پر شاہی خاندان کی جانب سے ہاتھ کے بنے ہوئے بچوں کے جوتے اور کپڑے وغیرہ بھی چند مخصوص شاپنگ اسٹوروں پر فروخت کئے جائیں گے جس سے حاصل ہونے والی رقم فلاحی مد میں استعمال کی جائے گی ۔
بتایا گیا ہے کہ ،برطانیہ میں اپنے نئے شہزادے یا شہزادی کے استقبال کے حوالے سے تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا بہت سے خاندان شہزادی کی خوشی میں شریک ہونے کے لیے اپنے بچوں کے لیے خریداری کریں گے لوگ ننھے شاہی مہمان کی پیدائش کو برطانیہ کی تاریخ کا ایک یادگار لمحہ بنا دیں گے اورپورے برطانیہ میں ایک جشن کا سا سماں ہو گا۔
برطانوی اخبار ایکسپریس کی خبر کے مطابق، شاہی خاندان نے تاج برطانیہ کے تیسرے جانشین کی ولادت کے لیے سینٹ میری ہسپتال پیڈنگٹن کا انتخاب کیا ہے ۔ برسوں پہلےشہزادی ڈیانا نے شاہی روایات سے ہٹ کر اس نجی ہسپتال کا انتخاب کیا تھا جہاں 21 جون 1982 کو شہزادے ولیم کی پیدائش ہوئی تھی اور دو برس بعد اسی ہسپتال میں شہزادی ڈیانا کے دوسرے صاحبزادے شہزادہ ہیری پیدا ہوئے۔
سینٹ جیمز پیلس کے ذرائع کے مطابق ، شہزادی کیٹ اور شہزادہ ولیم اپنے بچے کی جنس سے لا علم ہیں انھوں نے اس خبر کو ایک سرپرائز ہی رکھا ہے تو دوسری جانب شہزادی کیتھرین نے اپنے معالجین کے مشورے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ نارمل ڈیلیوری کروانا چاہتی ہیں ۔ان کے لیے ہسپتال میں جوکمرہ بک کروایا گیا ہے یہ وہی اسپشل کمرہ ہے جہاں آج سے ٹھیک اکتیس برس قبل شہزادہ ولیم کی ولادت ہوئی تھی ۔
لندن کے جنوب میں واقع 'لنڈو ونگ' بین الاقوامی ہسپتال سینٹ میری کی ایک شاخ ہے اس نجی زچہ خانہ کا شمار شہرکے مہنگے ہسپتالوں میں ہوتا ہے جہاں ایک اسپیشل کمرے کا یومیہ کرایہ تقریبا 10ہزار پاونڈ ہے ۔ ہسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی خصوصی نگہداشت کا بہترین انتظام بھی موجود ہے۔
لنڈو ونگ ہسپتال اس یادگار لمحے کا بھی گواہ ہے جب پہلی بارشہزادی ڈیانا شہزادہ چارلس کے ہمراہ نومولود شہزادے ولیم کو گود میں لے کرعوام سے ملوانے کے لیے ہسپتال کے دروازے پر آئی تھیں
۔
سینٹ جیمز پیلس کے شاہی ذرائع کا کہنا ہے کہ بچے کی پیدائش کی خبرایک پریس ریلیز کی صورت میں جاری کی جائے گی اورشاہی روایت کے مطابق بچے کی ولادت کا باضابطہ اعلان بکنگھم پیلس کے نوٹس بورڈ پر کیا جائے گا تاہم یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس بار سوشل میڈیا مثلا ٹوئٹر پر بھی بچے کی ولادت کی اطلاع دی جائے گی ۔
شہزادہ ولیم اگر بیٹے کے باپ بنتے ہیں تو بچے کی پیدائش کے اعلان میں اس کی جانشینی کا بھی اعلان کر دیا جائے گا تاہم اگربیٹی ہوتی ہے تو اسے بھی نئے جانشینی کے قانون کے تحت ملکہ برطانیہ تصور کیا جائے گا ۔
ملک بھرمیں ننھے شاہی مہمان کی آمد کی خوشی میں گن فائر کئے جائیں گے سب سے پہلے ٹاور برج سے62 گن فائر سے سلامی دی جائے گی پھر لندن ہائیڈ پارک سے 41 گن فائر کئے جائیں گے اس موقع پرتمام سرکاری عمارتوں پر متحدہ برطانیہ کا جھنڈا لہرایا جائے گا ۔
شہزادہ ولیم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بچے کی پیدائش کے وقت شہزادی کیٹ کے ہمراہ ہوں گے شہزادہ ولیم برطانوی ایمرجنسی اینڈ ریسکیو ٹیم کا حصہ ہیں اور ایک ریسکیو پائلٹ کی حیثیت سے36 ماہ کی ڈیوٹی پر ہیں جنہیں کچھ دنوں میں اپنے ادارے سے دو ہفتے کی پیٹرنٹی رخصت ( باپ بننے پر دی جانے والی چھٹیاں ) دے دی جائیں گی جبکہ شہزادی کیٹ ان دنوں میٹرنٹی رخصت پر ہیں۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق شہزادی کیتھرین نومولود کے ساتھ چھ ہفتے اپنے والدین کے ساتھ گزاریں گی اور اسی اثناء میں مرکزی لندن میں واقع کنگسٹن پیلس میں ان کے ذاتی اپارٹمنٹ کی تزئین وآرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا جہاں وہ ننھے مہمان کے ہمراہ اسی سال منتقل ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں ۔
حاملہ شہزادی کیٹ کو اپنے ابتدائی ایام میں طبیعت میں ناسازی کے باعث ہسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا جہاں آسٹریلین ریڈیو میزبانوں کی جعلی فون کال اور شہزادی کیٹ کی طبیعت کا احوال ریڈیو سڈنی پر سنائے جانے کے بعد جعلی فون کال وصول کرنے والی اسٹاف نرس جاکینتا سلڈانا کی خودکشی کے واقعہ نے ایک افسوس کا ماحول پیدا کر دیا تھا یہی وجہ ہے کہ ،سینٹ جیمز کی جانب سے بچے کی پیدائش کی خبر کے بارے میں میڈیا کو احتیاط برتنے کے لیے کہا گیا ہے۔ ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بچے کی ولادت کی خوشی شہزادہ اور شہزادی کی ایک ذاتی خوشی کاموقع ہوگا لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ ایک ایسی خوشی ہوگی جسےساری قوم کے ساتھ مل کر منایا جائے گا ۔
ایک برطانوی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ،ننھے شاہی مہمان کی آمد سے برطانوی معیشت میں تیزی کا رجحان پیدا ہونے کی توقع ہے۔ اس موقع پر شاہی خاندان کی جانب سے ہاتھ کے بنے ہوئے بچوں کے جوتے اور کپڑے وغیرہ بھی چند مخصوص شاپنگ اسٹوروں پر فروخت کئے جائیں گے جس سے حاصل ہونے والی رقم فلاحی مد میں استعمال کی جائے گی ۔
بتایا گیا ہے کہ ،برطانیہ میں اپنے نئے شہزادے یا شہزادی کے استقبال کے حوالے سے تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا بہت سے خاندان شہزادی کی خوشی میں شریک ہونے کے لیے اپنے بچوں کے لیے خریداری کریں گے لوگ ننھے شاہی مہمان کی پیدائش کو برطانیہ کی تاریخ کا ایک یادگار لمحہ بنا دیں گے اورپورے برطانیہ میں ایک جشن کا سا سماں ہو گا۔