جمعے کو دو توہم پرستانہ نظریات کا ملاپ ایک ہی ساتھ ہونے جارہا ہے کیونکہ اس بار جون کی 13 تاریخ، 'فرائیڈے' اور' فل مون' یعنی چودہویں کا چاند سب ایک ساتھ ہو رہے ہیں۔
لندن —
اوہام پرستانہ نظریات ہمارے معاشرے کی جڑوں میں اس طرح سرایت کر چکے ہیں کہ کالی بلی کا راستہ کاٹنا، دودھ کا گرنا یا ماہ صفر کے ابتدائی تیرہ ایام کی بدشگونی جیسے خیالات پرہم آج بھی یقین رکھتے ہیں۔
لیکن ضعیف الاعتقادی کا یہ رویہ نہ صرف عہد جہالت میں پنپتا رہا ہے بلکہ توہم پرستانہ عقیدوں نے ترقی یافتہ قوموں کے دلوں کو بھی کہیں نہ کہیں اپنے آسیب میں جکڑ رکھا ہے۔
اوہام پرستی کو اگر مغرب کی نگاہ سے دیکھا جائے تو یہاں 13 کے ہندسے کو نحوست کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔
تیرہ کے ہندسے کو منحوس ماننے والوں کا یقین اسقدر مستحکم ہے کہ ،مغربی ملکوں میں عمارتوں اور ہوٹلوں میں تیرہ نمبر کا کمرہ یا تیرہویں منزل نہیں ہوتی ہے۔
لیکن اگر 13 تاریخ اور فرائیڈے دونوں ایک ہی ساتھ آجائیں تو اسے ایک بڑی بدشگونی خیال کیا جاتا ہے خاص طور پر فرائیڈے 13 کے حوالے سے ہالی وڈ میں بننے والی فلموں نے اس وہم کو پورے طور پر زندہ رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ،مغربی ملکوں میں آج بھی فرائیڈے 13 کو خوف اور بدقسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔اس وہم میں مبتلا افراد اس روز سفر کرنےیا کوئی نیا کام ششروع کرنے سے احتراز برتے ہیں۔
میل آن لائن میں آج شائع ہونے والی ایک ٹریول ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون کے ماہ میں فرائیڈے 13 وہ واحد دن ہے جس دن اندرون ملک پروازوں کے لیے انتہائی سستے ٹکٹ دستیاب ہیں کیونکہ فرائیڈے تیرہ کولوگ سفر کرنے کے لیے اچھا نہیں سمجھتے ہیں۔ لہذا اس موقع پر فضائی کمپنیوں کی جانب سے سستے ٹکٹوں کی پشکش کی گئی ہے۔
ایک جائزہ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن امریکہ بھر میں فضائی سفر کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے جس سے ایک اندازے کے مطابق امریکی معیشت کو تقریبا آٹھ سو سے نو سو ملین ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔
اس تمہید سے یقینا آپ جان چکے ہوں گے کہ ، کل فرائیڈے بھی ہے اور تاریخ بھی 13 ہے لیکن رواں ماہ میں دو توہم پرستانہ نظریات کا ملاپ ایک ہی ساتھ ہونے جارہا ہے کیونکہ اس بار ' جون کی 13 تاریخ ' ' فرائیڈے' اور' فل مون ' یعنی چودہویں کا چاند سب ایک ساتھ یکجا ہو رہے ہیں۔
لہذا توہم پرستانہ سوچ رکھنے والوں کو شاید کل کا پورا دن گھر پر ہی گذارانا پڑے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ، ایسا موقع 13 اکتوبر ء 2000 میں بھی رونما ہو چکا ہے جب فرائیڈے 13 پر آسمان پر مکمل روشن چاند موجود تھا اور مستقبل کے حوالے سے ماہرین فلکیات کی پشنگوئی ہے کہ ، کل کے بعد پورا چاند اور فرائیڈے 13 کا ملاپ 2049 میں متوقع ہے۔
فرائیڈے 13 آخر کیوں منحوس سمجھا جاتا ہے ؟ اس توہم پرستانہ عقیدے کے پیچھے کونسی حقیقت پوشیدہ ہے ؟ لوگ مکمل چاند سے کیوں گھبراتے ہیں اور کیا واقعی اس کا ہمارے مزاج اور صحت پر کوئی اثرپڑسکتا ہے؟
اگرچہ فرائیڈے 13 کے منحوس ہونے یا ناہونے یا اس خیال کی اصل حقیقت اب تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔
لیکن کچھ لوگ اس خیال کی سچائی ثابت کرنے کے لیے 13کے ہندسے کو ایک نامکمل اور بےقاعدہ ہندسہ قرار دیتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ، 12 ایک مکمل ہندسہ ہے جو اختتام کو ظاہر کرتا ہے یعنی بارہ مہینے کا ایک سال یا پھر گھڑی کے بارہ گھنٹے اسی لیے ان کے نذدیک تیرہ ایک غیر ضروری ہندسہ ہے۔
تیرہ کا ہندسہ یونانی اوہام میں بھی موجود ہے جہاں رات کے کھانے کی ٹیبل پر اگر تیرہ لوگ موجود ہوں تو یہ ان میں سے کسی ایک کی موت کی دلالت کرتا ہے۔
اسی طرح فرائیڈے 13 سے متعلق پائے جانے والے نظریات میں کہا گیا ہے کہ ، جمعہ کے روز یسوع مسیحی کی مصلوبیت ایک یادگار حقیقت ہے اسی طرح بائبل کے اقتباس کے حوالے سےان کا یقین ہے کہ ، آدام اور حوا نے اسی روز اس ممنوع درخت سے پھل کھایا تھا جس کی پاداش میں انھیں دنیا میں بھیجا گیا تھا۔
روایتی طور پر اگر اس دن کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ، برطانیہ میں سزائے موت کے قانون کے خاتمے سے قبل اسی روز قیدیوں کو پھانسی پر لٹکایا جاتا تھا۔
برٹش میڈیکل جرنل کے 1990 کے شمارے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے اعدادوشمار سے پتا چلتا ہے کہ ، جنوبی دریائے ٹیمز کے علاقے میں 1989 سے1992 تک موٹر حادثات کی تعداد میں اضافہ ہوا اور کل 6 فرائیڈے 13 میں 65 حادثات رونما ہوئے جس سے ظاہر ہواکہ، اس روز ایکسیڈنٹ کی تعداد میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔
اسی طرح ہسپتالوں میں ہنگامی علاج ومعالجے کے عملے کی جانب سے بھی اس تاریخ کو کام کرنے سے انکار کرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔
اسٹریس میجمنٹ اور فوبیا انسٹیٹیوٹ نارتھ کیرولینا کے ایک اندازے کے مطابق، 12 سے 21 ملین افراد فرائیڈے 13 کے خوف میں مبتلا پائے جاتے ہیں۔
ان باتوں سے کیا یہ وضاحت ممکن ہے کہ ، کیا واقعی یہ دن بہت منحوس ہے۔
لیکن دوسری جانب ڈچ محقیقین کی ایک رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ،2008 کے فرائیڈے 13 پر چوری ، آتشزدگی اور ایکسیڈنٹ کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی نسبتا دیگر فرائیڈیز سے کیونکہ لوگ اس روزلوگ باہر زیادہ نہیں نکلےاور زیادہ سفر بھی نہیں کیا۔
اگرچہ ہر قمری ماہ کی 14 تاریخ کو چاند اپنے پورے جوبن پر ہوتا ہےتاہم ایسے لوگ بھی ہیں جنھیں پورا چاند خوف میں مبتلا کر دیتا ہے اس وہم سے متعلق پائے جانے والے نظریات کے مطابق ، جس طرح پورا چاند کی مقناطیسی کشش پانی کو اپنی طرف کھنچتی ہے اور ایک تلاطم کی کیفیت پیدا کر دیتی ہے بالکل اسی طرح ہمارے جسم میں موجود مائع پر بھی چاند اثرانداز ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے انسان کی نفسیاتی کیفیت اور صحت متاثر ہو تی ہے خاص طور پر انسان کےاشتعال انگیز روئیے کو چودہویں کے چاند کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے۔
کئی مطالعوں میں لوگوں نے فل مون کی رات نیند نہیں آنے کی شکایت کی یا پھر وہ اس رات عام راتوں کی نسبت 15 فیصد کم سوسکے۔
سسیکس پولیس کی ایک تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ،برطانیہ میں پرتشدد جرائم اور جارحیت سے منسلک وارداتیں زیادہ تر چاند کے جوبن کے دنوں میں ہوئیں۔
لیکن ضعیف الاعتقادی کا یہ رویہ نہ صرف عہد جہالت میں پنپتا رہا ہے بلکہ توہم پرستانہ عقیدوں نے ترقی یافتہ قوموں کے دلوں کو بھی کہیں نہ کہیں اپنے آسیب میں جکڑ رکھا ہے۔
اوہام پرستی کو اگر مغرب کی نگاہ سے دیکھا جائے تو یہاں 13 کے ہندسے کو نحوست کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔
تیرہ کے ہندسے کو منحوس ماننے والوں کا یقین اسقدر مستحکم ہے کہ ،مغربی ملکوں میں عمارتوں اور ہوٹلوں میں تیرہ نمبر کا کمرہ یا تیرہویں منزل نہیں ہوتی ہے۔
لیکن اگر 13 تاریخ اور فرائیڈے دونوں ایک ہی ساتھ آجائیں تو اسے ایک بڑی بدشگونی خیال کیا جاتا ہے خاص طور پر فرائیڈے 13 کے حوالے سے ہالی وڈ میں بننے والی فلموں نے اس وہم کو پورے طور پر زندہ رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ،مغربی ملکوں میں آج بھی فرائیڈے 13 کو خوف اور بدقسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔اس وہم میں مبتلا افراد اس روز سفر کرنےیا کوئی نیا کام ششروع کرنے سے احتراز برتے ہیں۔
میل آن لائن میں آج شائع ہونے والی ایک ٹریول ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون کے ماہ میں فرائیڈے 13 وہ واحد دن ہے جس دن اندرون ملک پروازوں کے لیے انتہائی سستے ٹکٹ دستیاب ہیں کیونکہ فرائیڈے تیرہ کولوگ سفر کرنے کے لیے اچھا نہیں سمجھتے ہیں۔ لہذا اس موقع پر فضائی کمپنیوں کی جانب سے سستے ٹکٹوں کی پشکش کی گئی ہے۔
ایک جائزہ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن امریکہ بھر میں فضائی سفر کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے جس سے ایک اندازے کے مطابق امریکی معیشت کو تقریبا آٹھ سو سے نو سو ملین ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔
اس تمہید سے یقینا آپ جان چکے ہوں گے کہ ، کل فرائیڈے بھی ہے اور تاریخ بھی 13 ہے لیکن رواں ماہ میں دو توہم پرستانہ نظریات کا ملاپ ایک ہی ساتھ ہونے جارہا ہے کیونکہ اس بار ' جون کی 13 تاریخ ' ' فرائیڈے' اور' فل مون ' یعنی چودہویں کا چاند سب ایک ساتھ یکجا ہو رہے ہیں۔
لہذا توہم پرستانہ سوچ رکھنے والوں کو شاید کل کا پورا دن گھر پر ہی گذارانا پڑے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ، ایسا موقع 13 اکتوبر ء 2000 میں بھی رونما ہو چکا ہے جب فرائیڈے 13 پر آسمان پر مکمل روشن چاند موجود تھا اور مستقبل کے حوالے سے ماہرین فلکیات کی پشنگوئی ہے کہ ، کل کے بعد پورا چاند اور فرائیڈے 13 کا ملاپ 2049 میں متوقع ہے۔
فرائیڈے 13 آخر کیوں منحوس سمجھا جاتا ہے ؟ اس توہم پرستانہ عقیدے کے پیچھے کونسی حقیقت پوشیدہ ہے ؟ لوگ مکمل چاند سے کیوں گھبراتے ہیں اور کیا واقعی اس کا ہمارے مزاج اور صحت پر کوئی اثرپڑسکتا ہے؟
اگرچہ فرائیڈے 13 کے منحوس ہونے یا ناہونے یا اس خیال کی اصل حقیقت اب تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔
لیکن کچھ لوگ اس خیال کی سچائی ثابت کرنے کے لیے 13کے ہندسے کو ایک نامکمل اور بےقاعدہ ہندسہ قرار دیتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ، 12 ایک مکمل ہندسہ ہے جو اختتام کو ظاہر کرتا ہے یعنی بارہ مہینے کا ایک سال یا پھر گھڑی کے بارہ گھنٹے اسی لیے ان کے نذدیک تیرہ ایک غیر ضروری ہندسہ ہے۔
تیرہ کا ہندسہ یونانی اوہام میں بھی موجود ہے جہاں رات کے کھانے کی ٹیبل پر اگر تیرہ لوگ موجود ہوں تو یہ ان میں سے کسی ایک کی موت کی دلالت کرتا ہے۔
اسی طرح فرائیڈے 13 سے متعلق پائے جانے والے نظریات میں کہا گیا ہے کہ ، جمعہ کے روز یسوع مسیحی کی مصلوبیت ایک یادگار حقیقت ہے اسی طرح بائبل کے اقتباس کے حوالے سےان کا یقین ہے کہ ، آدام اور حوا نے اسی روز اس ممنوع درخت سے پھل کھایا تھا جس کی پاداش میں انھیں دنیا میں بھیجا گیا تھا۔
روایتی طور پر اگر اس دن کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ، برطانیہ میں سزائے موت کے قانون کے خاتمے سے قبل اسی روز قیدیوں کو پھانسی پر لٹکایا جاتا تھا۔
برٹش میڈیکل جرنل کے 1990 کے شمارے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے اعدادوشمار سے پتا چلتا ہے کہ ، جنوبی دریائے ٹیمز کے علاقے میں 1989 سے1992 تک موٹر حادثات کی تعداد میں اضافہ ہوا اور کل 6 فرائیڈے 13 میں 65 حادثات رونما ہوئے جس سے ظاہر ہواکہ، اس روز ایکسیڈنٹ کی تعداد میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔
اسی طرح ہسپتالوں میں ہنگامی علاج ومعالجے کے عملے کی جانب سے بھی اس تاریخ کو کام کرنے سے انکار کرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔
اسٹریس میجمنٹ اور فوبیا انسٹیٹیوٹ نارتھ کیرولینا کے ایک اندازے کے مطابق، 12 سے 21 ملین افراد فرائیڈے 13 کے خوف میں مبتلا پائے جاتے ہیں۔
ان باتوں سے کیا یہ وضاحت ممکن ہے کہ ، کیا واقعی یہ دن بہت منحوس ہے۔
لیکن دوسری جانب ڈچ محقیقین کی ایک رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ،2008 کے فرائیڈے 13 پر چوری ، آتشزدگی اور ایکسیڈنٹ کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی نسبتا دیگر فرائیڈیز سے کیونکہ لوگ اس روزلوگ باہر زیادہ نہیں نکلےاور زیادہ سفر بھی نہیں کیا۔
اگرچہ ہر قمری ماہ کی 14 تاریخ کو چاند اپنے پورے جوبن پر ہوتا ہےتاہم ایسے لوگ بھی ہیں جنھیں پورا چاند خوف میں مبتلا کر دیتا ہے اس وہم سے متعلق پائے جانے والے نظریات کے مطابق ، جس طرح پورا چاند کی مقناطیسی کشش پانی کو اپنی طرف کھنچتی ہے اور ایک تلاطم کی کیفیت پیدا کر دیتی ہے بالکل اسی طرح ہمارے جسم میں موجود مائع پر بھی چاند اثرانداز ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے انسان کی نفسیاتی کیفیت اور صحت متاثر ہو تی ہے خاص طور پر انسان کےاشتعال انگیز روئیے کو چودہویں کے چاند کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے۔
کئی مطالعوں میں لوگوں نے فل مون کی رات نیند نہیں آنے کی شکایت کی یا پھر وہ اس رات عام راتوں کی نسبت 15 فیصد کم سوسکے۔
سسیکس پولیس کی ایک تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ،برطانیہ میں پرتشدد جرائم اور جارحیت سے منسلک وارداتیں زیادہ تر چاند کے جوبن کے دنوں میں ہوئیں۔