افغانستان: کیا لڑکیاں دوبارہ تعلیم حاصل کر پائیں گی؟
Your browser doesn’t support HTML5
افغانستان کی 19 سالہ شیبا فیصل کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایک دن انہیں اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ کر گھر بیٹھنا پڑے گا۔ ایک برس قبل شیبا بارہویں جماعت میں زیرِ تعلیم تھیں لیکن طالبان کی جانب سے لڑکیوں کی ساتویں سے بارہویں جماعت تک تعلیم پر پابندی کے باعث وہ اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکتیں۔ کیا افغانستان میں لڑکیاں دوبارہ تعلیم حاصل کر پائیں گی؟ کابل سے نذرالاسلام کی رپورٹ