امریکی صدر براک اوباما نے دارالحکومت واشنگٹن سے کچھ فاصلے پر واقع صدارتی آرام گاہ کیمپ ڈیوڈ میں جی ایٹ سربراہ کانفرنس کا افتتاح کررہے ہیں۔
اس تنظیم میں دنیا کی آٹھ بڑی معیشتیں شامل ہیں۔
امریکہ کے قومی سیکیورٹی کے مشیر ٹام ڈونیلون نے جمعرات کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ توقع ہے کہ اس کانفرنس کے دوران عالمی معیشتوں کے راہنما تیل کی عالمی مارکیٹ ، توانائی ، آب و ہوا کی تبدیلیاں ، مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں رونما ہونے والی تبدیلیاں اور یورو زون میں قرضوں کے بحران پر بات چیت کریں گے۔
صدر اوباما نے افریقی ممالک بنین ، ایتھوپیا، گھانا اور تنزانیہ کے راہنماؤں کو بھی براعظم میں خوراک کے مسائل پر گفتگو کے لیےاس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
کیمپ ڈیوڈ روانگی سے قبل مسٹر اوباما ، فرانس کے نئے صدر فرانسوا اولانت سے وہائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے ۔
مسٹر اولانت نے اسی ہفتے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے اور انہوں نے یورو زون کے قرضوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے مالیاتی کفائت شعاری کے یورپی منصوبے میں تبدیلی پر زور دیا ہے۔
سخت مالیاتی ضابطوں کے منصوبے کے خلاف قرضوں میں گھرے ملک یونان میں سیاسی تعطل پیدا ہوچکاہے جہاں ووٹروں نے ان پارلیمانی انتخابات میں ان سیاسی جماعتوں کو مسترد کردیا ہے جو بیل آؤٹ پروگرام کے بدلے مالیاتی کٹوتیاں قبول کرنے پر تیار ہوگئی تھیں۔
مسٹر اولانت ، دوروزہ نیٹو سربراہ کانفرنس میں بھی اہم کردار ادا کریں گے جو مسٹر اوباما کے آبائی شہر شکاگو میں اتوار سے شروع ہورہی ہے۔ نئے فرانسیسی صدر اپنے ووٹروں سے یہ وعدہ کررکھا ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک افغانستان سے اپنے تمام فوجی وطن واپس بلا لیں گے۔