|
غزہ کی شہری دفاع کی ایجنسی نے کہا ہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فضائی حملوں کے ایک سلسلے میں امدادی ٹرکوں کی حفاظت کرنے والے 12 محافظوں سمیت 58 افراد ہلاک ہو گئے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ٹرکوں کو ہائی جیک کرنے کی منصوبہ سازی کرنے والے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا تھا۔
تازہ خونریزی اس امید کے باوجود ہوئی کہ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ آخر کار کامیاب ہو سکتا ہے ، امریکہ کے قومی سلامتی کے امریکی مشیر جیک سلیوان نے جمعرات کو کہا تھا کہ علاقائی منظر نامہ کسی معاہدے کے حق میں تبدیل ہو گیا ہے ۔
غزہ کی سول ڈیفینس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے کہا کہ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں کیے گئے ایک حملے میں سات اورقریبی علاقے خان یونس میں ایک او ر حملے میں پانچ محافظ ہلاک ہوئے۔
ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ (اسرائیلی ) قابض نے ایک بار پھر ان کو نشانہ بنایا جو امدادی ٹرکوں کی حفاظت کر رہے تھے، اگرچہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کے امدادی ٹرکوں پر حملہ نہیں کرتی۔
بسال نے مزید بتایا کہ ان دو حملوں میں لگ بھگ 30 لوگ زخمی ہوئے جن میں سے بیشتر بچے تھے ۔
بسال نےفلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آٹے سے لدے ٹرک، یو این آر ڈبلیو اے ، یا انروا کے گوداموں کی طرف جارہے تھے ۔ عینی شاہدین نے بعد میں اے ایف پی کو بتایا کہ حملوں کے بعد رہائشیوں نے ٹرکوں سے آٹا لوٹ لیا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی فورسز نے جنوبی غزہ میں اسرائیل کے نامزد انسانی ہمدردی کے ایک زون میں موجود حماس کے مسلح عسکریت پسندوں پر رات بھر درست نشانے پر جانچ کر حملے کیے تھے ۔
فوج کے ایک بیان میں کہا گیا، ’’ تمام دہشت گرد جو ہلاک ہوئے، حماس کے ارکان تھے اور انہوں نے انسانی ہمدردی کے امدادی ٹرکوں کو پرتشدد طریقے سے ہائی جیک کرنے اور انہیں دہشت گردی کی جاری سر گرمی کی مدد کے لیے منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔