یورپ میں ویکسی نیشن: جرمن پائلٹ نے آسمان پر سرنج بنا دی

پائلٹ نے سرنج بنانے کے لیے 200 کلو میٹر تک پرواز کی۔

20 سالہ پائلٹ نے جرمنی کے جنوبی حصے میں جی پی ایس ڈیوائسز کی مدد سے فضا میں سرنج بنانے کے روٹ کا انتخاب کیا اور سرنج بنانے کے لیے 200 کلو میٹر تک پرواز کی۔

یورپ میں کرونا وائرس کی ویکسی نیشن مہم کے بارے میں لوگوں کو آگاہی دینے اور یاد دہانی کے لیے جرمنی کے ایک پائلٹ نے منفرد انداز اختیار کرتے ہوئے آسمان پر بڑے سائز کی سرنج بنا دی۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق 20 سالہ پائلٹ سیمی کریمر نے جرمنی کے جنوبی حصے میں جی پی ایس ڈیوائسز کی مدد سے فضا میں سرنج بنانے کے روٹ کا انتخاب کیا اور سرنج بنانے کے لیے 200 کلو میٹر تک پرواز کی۔

سرنج کی شکل کا فضائی روٹ انٹرنیٹ سائٹ فلائٹ ریڈار ٹوئنٹی فور پر بھی دکھائی دیا۔

سیمی کریمر نے انٹرویو میں بتایا کہ اب بھی بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ویکسی نیشن کی مخالفت کر رہے ہیں۔ میرے آسمان پر سرنج بنانے سے شاید وہ اس بارے میں سوچنے لگیں۔

Your browser doesn’t support HTML5

کیا ویکسین کرونا کی نئی قسم کے لیے بھی کارگر ہو گی؟

طیارے سے فضا میں سرنج بنانے کا عمل کرونا وبا سے متاثرہ ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے بھی حوصلہ افزا عمل قرار دیا جا رہا ہے۔

جرمنی میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسی نیشن کی مہم کا آغاز اتوار کو ہوا تھا۔

مرکزی حکومت رواں سال کے اختتام تک مقامی حکام کو ویکسین کی 13 لاکھ خوراکیں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ جنوری سے یہ تعداد سات لاکھ فی ہفتہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔