افغانوں کے درمیان امن مذاکرات 7 اور 8 جولائی کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوں گے جس کی میزبانی مشترکہ طور پر قطر اور جرمنی کریں گے۔
خبر رساں ادارے، ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، بظاہر یہ بات چیت طالبان کی شرائط پر ہو رہی ہے کیونکہ اس بات چیت میں کابل حکومت کا کوئی نمائندہ سرکاری حیثیت میں شرکت نہیں کرے گا۔
پاکستان اور افغانستان کے لیے جرمنی کے خصوصی نمائندے مارکس پوٹزل کے مطابق، ان مذاکرات میں شرکت کرنے والے ''اپنی ذاتی اور مساوی حیثیت میں ان مذاکرات میں شامل ہوں گے۔" منگل کو پوٹزل نے ایک بیان میں کہا کہ ان مذاکرات کی میزبانی قطر اور جرمنی مشترکہ طور پر کریں گے۔
قبل ازیں، قطر میں افغانوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات اس وقت منسوخ ہو گئے تھے جب فریقین میں ان مذاکرات کے شرکا کے بارے میں اتفاق رائے نہیں ہو سکا تھا۔ تاہم، جرمنی کے خصوصی نمائندے پوٹزل نے کہا کہ شرکا کو ان مذاکرات میں شرکت کی دعوت قطر اور جرمنی کی طرف سے مشترکہ طور پر دی گئی ہے۔
امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے افغانوں کے درمیان 7 اور 8 جولائی کو قطر میں ہونے والے مذاکرت کی میزبانی کرنے پر قطر اور جرمنی کا شکریہ ادا کیا ہے۔
خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ مذاکرات چار حصوں پر مشتمل امن عمل فریم ورک کا ایک اہم اور ضروری جزو ہیں اور افغان امن عمل میں پیش رفت کی طرف اہم اقدام ہو گا۔
افغانوں کے درمیان مذاکرات کا اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد اور طالبان کے درمیان بات چیت کا ساتواں دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری ہے۔