امریکہ میں مقیم کشمیری علیحدگی پسند راہنما غلام نبی فائی نے ریاست ورجینیا کے شہر مکلین کی ایک عدالت میں یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے کشمیر پر امریکی پالیسی پراثرانداز ہونے کے لیے باہر سے رقوم وصول کی۔
اخبارانٹرنیشنل ہیرلڈ ٹربیون کی آن لائن اشاعت میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے خفیہ ذرائع سے پاکستانی جاسوسی ادارے سے رقوم وصول کر کے ٹیکس بچانے کا بھی اعتراف کیا۔
ورجینیا کی ایسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ کے سامنے غلام نبی فائی نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے یہ تسلیم کیا کہ وفاقی پراسیکیورٹرز کے یہ الزامات درست ہیں کہ انہوں نے 1990ءسے 2011ء کے عرصے میں خفیہ طورپر 35 لاکھ ڈالر وصول کیے، جس سے امریکی حکومت کو ٹیکس کی مد میں دولاکھ سے چارلاکھ ڈالر تک کا نقصان ہوا۔
ان کی سزا کا فیصلہ 9 مارچ کوکیا جائے گا۔ فائی نے عدالت کے روبرو یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ آئی ایس آئی کے اعلیٰ عہدے داروں سے براہ راست رابطے میں تھے۔
فائی جن کی عمر 62 سال ہے، 9 جولائی سے اپنے گھر پر نظر بند ہیں۔