رواں ہفتے ایبٹ آباد کے بلال ٹاؤن میں ہونے والے امریکی فورسز کے آپریشن میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت اور اس کے بعد ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے بارے میں سامنے آنے والی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ہفتے کو صدر آصف علی زرداری ، فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی ، وزیر دفاع احمد مختار اور خارجہ اُمور کی وزیر مملکت حنا ربانی کھر سے تفصیلی بات چیت کی۔
جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم گیلانی آئندہ پیر کو پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کے ذریعے قوم کو اس معاملے پر اعتماد میں لیں گے جس کے بعد اس تمام تر صورت حال پر پارلیمان میں ایک مفصل بحث ہو گی۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے ان ملاقاتوں میں زور دے کر کہا کہ پاکستان کااس تمام تر مشاورت کا مقصد عوامی خواہشات کے مطابق پاکستان کے قومی مفاد کا تحفظ ہے جسے اولین حیثیت حاصل ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے موجودہ ملکی صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ایبٹ آباد کے واقعے کے تمام محرکات کا بھی جائزہ لیا ۔
انھوں نے اجلاس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم دورہ فرانس سے وطن واپس آچکے ہیں اور حکومت تمام سیاسی و پارلیمانی قائدین کو بن لادن کے واقعے کے حوالے سے اعتماد میں لے گی۔
سیاسی پارٹیوں بالخصوص حزب مخالف اورمذہبی جماعتوں کے نمائندے ایبٹ آباد میں امریکی فورسز کے آپریشن کے بعد سویلین قیادت کی جانب سے واضح پالیسی بیان نہ دینے پرصدر اور وزیراعظم کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔ اُن کہنا ہے کہ فوج اور دفتر خارجہ کی طرف سے الگ الگ بیانات کی بجائے ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت کو اس تمام معاملے پر ایک مشترکہ بیان دینا چاہیئے ۔