ایران نے کہا ہے کہ چین سے قدیم راستے "سلک روٹ" کے ذریعے پہلی تجارتی ریل گاڑی تہران پہنچ گئی ہے۔
پیر کو ایران کے سرکاری ٹی وی نے نائب وزیر ٹرانسپورٹ محسن پورسید کے حوالے سے بتایا کہ یہ ریل گاڑی 14 روز کا سفر طے کر کے مشرقی چین سے یہاں پہنچی۔
ان کے بقول ریل کا یہ نظام بحال ہونے سے سمندری راستے سے تجارت کی نسبت بہت سا وقت بچایا جا سکے گا۔
اس سے قبل شنگھائی سے مال بردار بحری جہاز ایرانی بندرگاہوں تک آیا کرتے تھے اور اس سفر پر تقریباً 30 دن صرف ہوتے تھے۔
اس ریل گاڑی پر چینی تجارتی سامان لایا گیا جو کہ مشرقی صوبے ژیجیانگ سے براستہ قازقستان اور ترکمانستان تقریباً ساڑھے نو ہزار کلومیٹر کا سفر کر کے تہران پہنچی۔
تہران اسٹیشن پر ریل گاڑی کی آمد کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر محسن پورسید نے کہا کہ "سلک روڈ کی بحالی اس کے راستے میں آنے والے تمام ممالک کے لیے بہت اہم ہے۔"
ان کے بقول یہ ریل تہران تک ہی نہیں جائے گی اور " ہم مستقبل میں اسے یورپ تک بڑھانا چاہتے ہیں۔"
یہ تجارتی ریل گاڑی مہینے میں ایک بار چلا کرے گی اور پورسید کے مطابق ضرورت پڑنے پر اس میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
ایران کے صدر حسن روحانی یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کا ملک اٹلی اور فرانس جیسے مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ مشرق سے بھی اپنے قریبی تعلقات کو بحال رکھے گا۔
چین، ایران کا قریبی تجارتی شراکت دار ہے اور اس نے 2012ء میں اس کے جوہری پروگرام کے باعث عائد کی گئی سخت ترین پابندیوں اور امریکی دباؤ کے باوجود اس سے تیل کی خریداری جاری رکھی تھی۔
چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے ایک معاہدے کے بعد گزشتہ ماہ ہی ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔